احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
طوالت کے خوف سے معذور ہیں۔ مامور کا قیاس غلط ہوسکتا ہے۔ مگر خداتعالیٰ کا کلام اٹل اور حتمی ہوتا ہے۔ زمین اور آسمان اپنے مقام سے ٹل سکتے ہیں۔ مگر خدا کے منہ سے نکلی ہوئی بات نہیں ٹل سکتی۔ جیسا کہ مسیح موعود فرماتے ہیں۔ ٹلتی نہیں وہ بات خدائی یہی تو ہے۔ اب ہم مصلح موعود کے ذکر کو یہاں پر چھوڑتے ہوئے پیش گوئیوں کے اس حصہ کو لیتے ہیں کہ جو ’’الفتنۃ ہاہنا‘‘ اور ’’انہ عبدا غیر صالح‘‘ (تذکرہ ص۸۸) کے الہامی الفاظ میں ایک فتنہ باز اور بدکار لڑکے کے بارے میں ہے۔ مرزا کی لاعلمی ہم اوپر لکھ چکے ہیں کہ مسیح موعود سلسلہ مامورین کے اسی خصوصی گروہ سے متعلق تھے جنہوں نے موجودہ زمانہ کے مفاسد کی اصلاح کے علاوہ آئندہ واقعات کی تعیین وتصدیق بھی کرنی تھی۔ اس ضمن میں براہین احمدیہ کے مطالعہ سے معلوم ہوتاہے کہ جاں ان کے ذریعہ مفاسد زمانہ کی اصلاح کے لئے علوم ظاہری وباطنی پھیلائے جارہے تھے۔ وہاں ان کے ذریعہ امور غیب پر مشتمل پیش گوئیوں کا ایک سلسلہ جاری تھا۔ آج وہ باتیں جو براہین احمدیہ کے زمانہ میں خواب وخیال اور فہم انسانی سے بالاتر معلوم ہوتی تھیں اور جن کے متعلق خود مسیح موعود سوائے یہ کہنے کے کہ یہ استعارات اور تمثیلات ہیں اور خدا ہی ان بھیدوں کو بہتر جاننے والا ہے اور کوئی وضاحت نہ کر سکے۔ اب واقعات کے رنگ میں پوری ہوکر ہمارے سامنے آگئی ہیں اور اب ہمارا ایسے معمولی فہم کے انسان بھی خدا کے کلام کی اعجازی شان اور صداقت کو دیکھ کر ایمان تازہ کر رہے ہیں۔ پس جہاں ہم دیکھتے ہیں کہ الہام ’’تریٰ نسلاً بعیداً‘‘ کے ذریعہ مسیح موعود کو خداتعالیٰ نے نہایت ابتدائی ایام میں اشارۃً مصلح موعود کی خبر دے دی تھی۔ وہاں فتنہ کے بارے میں بھی ابتدا ہی سے الہامات شروع ہوگئے تھے۔ ’’الفتنۃ ہاہنا‘‘ اور ’’انہ عبد غیر صالح‘‘ (تذکرہ ص۸۸) اور ’’ایلی ایلی لما سبقتنی‘‘ (تذکرہ ص۹۴) جن میں اس فتنہ کی طرف اشارہ ہے۔ ابتدائی زمانہ کے ہیں اور پھر رفتہ رفتہ خداتعالیٰ ان اشارات کی مزید وضاحت کرتا گیا۔ یہاں تک کہ یہ داستان مکمل ہوکر الہامات کے رنگ میں محفوظ ہوگئی۔ یہ فتنہ جس کی خبر مامور زمانہ کو دی گئی کوئی معمولی فتنہ نہ تھا اور نہ ہی معمولی واقعات سے خداتعالیٰ مامورین کو اطلاع دیتا ہے۔ جو بات جناب الٰہی کے حضور میں نہایت اہم اور سنگین ہو اس کی اطلاع دی جاتی ہے۔ ہاں بعض اوقات حاضرین مجلس کے ازدیاد ایمان کے لئے یعنی ان