احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
ثابت شدہ الزامات کا جواب ایسے طریق پر حلّاف اور کذاب لوگ تو ضرور دیا کرتے ہیں جو بات بات پر قسمیں کھایا کرتے اور خدا کو گواہ بنایا کرتے ہیں۔ مگر قرآن مجید اور سنت انبیاء میں ایسے جوابات کا کہیں پتہ نہیں چلتا نہ انسانی عدالتوں اور قوانین میں واقعی شہادتوں کے خلاف ایسے بیان قبول کئے جاتے ہیں۔ کٹے ہوئے اور بھنے ہوئے سانپ کی طرح چلّانے سے بہتر ہوتا کہ مرزاقادیانی مطلق خاموشی اختیار کر لیتے اور عبدالحکیم خان کے اعتراضات کانام ہی نہ لیتے۔ میرے رسالہ المسیح الدجال کی تردید کی طرف اشارہ تک نہ کرتے۔ اس قدر تمہیدی بیان کے بعد اب میں مرزاقادیانی کے ۲۰۸نشانات کی طرف نظر اور چند فقروں میں تقسیم کر کے ان کا رد ذکر کرتا ہوں۔ فصل اوّل:ان نشانات کے بیان میں جو سراسر غلط ثابت ہوئے ۱… عنموائیل اور بشیر کی ولادت کی پیش گوئی جس کی نسبت تھا۔ ’’کأن اﷲنزل من السماء‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۰۱) اور جس کی ۸؍اپریل ۱۸۸۶ء کو اشاعت کی تھی کہ اگر وہ حمل موجودہ میں پیدا نہ ہوا تو دوسرے حمل میں جو اس کے قریب ہے ضرور پیدا ہوگا۔ ۲… بہت سی خواتین مبارکہ جو والدہ محمود کے علاوہ ہیں نکاح میں آنی تھیں۔ (اشتہار مورخہ ۲۰؍فروری ۱۹۰۶ء، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۰۲) ۳… ان خواتین سے جو زوجہ دوم کے علاوہ بہت نسل کا ہونا۔ (ایضاً) ۴… ۱۸؍اپریل ۱۹۰۴ء کو ایک قیامت خیز زلزلہ کی خبر دی اور اس کی میعاد سال آئندہ کی بہار تک بتلائی۔ ۵… ۲۸؍فروری ۱۹۰۶ء کو پھر شائع کیا۔ ’’زلزلہ آنے کو ہے۔‘‘ خود باغ میں ڈیرہ لگائے۔ ۶… دیکھ میں آسمان سے تیرے لئے برساؤں گا اور زمین سے نکالوں گا۔ پر وہ جو تیرے مخالف ہیں پکڑے جائیں گے۔ مرزاقادیانی کے کوئی مخالف بارشوں میں نہیں پکڑے گئے۔ ۷… موت تیراں ماہ حال کو۔ (تذکرہ ص۶۷۵ طبع سوم، بدر مورخہ ۲۷؍ستمبر ۱۹۰۶ء) تیراں شعبان کو کوئی موت نہیں ہوئی۔ ۸… ڈاکٹر عبدالحکیم خان صاحب کی نسبت ۳۰؍مئی ۱۹۰۶ء کو شائع کیا۔ ’’فرشتوں کی کھنچی ہوئی تلوار تیرے آگے ہے۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۵۵۹،۵۶۰) آج ۲۰؍ستمبر ۱۹۰۷ء تک میں بالکل صحیح سلامت ہوں اور دجالی فتنہ (ملعون قادیان) کو پاش پاش کر رہا ہوں۔