احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
زیادہ نہ خطرناک ہوگا جو کسی فرقہ کے خیال میں میدان میں نکل کر بالمقابل جنگ کرے گا۔ خودپرستی کا پتلا ’’قل ان کان للرحمٰن ولد افانا اوّل العابدین۰ سبحان رب السمٰوات والارض رب العرش عما یصفون (الزخرف:۸۱،۸۲)‘‘ اے کذاب! اگر تجھے اسلام سے ہمدردی ہے۔ مکہ اور مدینہ اور روم اور ایران اور افغانستان کو کیوں ہر موقعہ پر کوستا ہے؟ کیا تیرا یہی منشاء ہے کہ اسلام کے چند کھنڈرات جو روئے زمین پر رہ گئے ہیں وہ بالکل صاف ہو جائیں۔ تاکہ تیرے قبرستان اور منارہ کی خوب پرستش ہو۔ تیری الوہیت، ولدیت اور والدیت کے خلاف کوئی قوم تقدیس وتحمید وتوحید وتمجید باری تعالیٰ کا نام لینے والی نہ رہے۔ اصل تو یہ ہے کہ تجھے نہ گورنمنٹ برطانیہ سے ہمدردی ہے نہ عیسائیوں سے نہ مسلمانوں سے۔ بلکہ تو تو سراسر خود غرضی اور خود پرستی کا پتلہ ہے۔ تجھے تو اپنے مریدوں اور چندوں کی کثرت چاہئے۔ خواہ عیسائیوں کی ہلاکت سے یہ مراد ملے یا مسلمانوں کی ہلاکت سے یا کل دنیا کی تباہی سے یا انگریزوں کی تباہی یا عروج سے یا روس کی تباہی اور عروج سے۔ چنانچہ گورنمنٹ برطانیہ کی حمایت میں تیرے یہی الفاظ ہیں کہ ان کے زیرسایہ ہم ایسی ترقی کر رہے ہیں۔ جو نہ مکہ میں ہوسکتا ہے نہ مدینہ میں، نہ روم میں نہ ایران میں۔ نہ افغانستان میں۔ پس یہ تو خود غرضی کی ہمدردی ہوئی نہ کہ حق اور انصاف کی۔ باب دوم مرزائے قادیانی نبوت ورسالت کا مدعی ہے اور ہر ایسے شخص کو جو اسے نہ مانے ملعون، کافر اور جہنمی اور خدا کا مغضوب قرار دیتا ہے۔ ۱… ’’قل ان کنتم تحبون اﷲ فاتبعونی یحببکم اﷲ (آل عمران:۳۱)‘‘ سنا دے کہ اگر اﷲ سے محبت کرتے ہو تو میری پیروی کرو۔ اﷲ تم سے محبت کرے گا۔ مرزاقادیانی کا اپنی نسبت الہام دیکھو (براہین احمدیہ ص۲۳۹، خزائن ج۱ ص۲۶۳ حاشیہ) پر یہ آیت ہے۔ ’’یایہا الذین اٰمنوا من یرتدمنکم عن دینہ فسوف یاتی اﷲ بقوم یحبہم ویحبونہ۰ اذلۃ علی المؤمنین اعزۃ علی الکافرین‘‘ (براہین احمدیہ ص۵۰۴، خزائن ج۱ ص۶۰۰) ۲… ’’قل جاء کم نور من اﷲ فلا یکفرون ان کنتم مؤمنین سنا دے کہ اﷲ کا نور تمہارے پاس پہنچ چکا ہے۔ پس کفر مت کرو۔ اگر تم مؤمن ہو۔‘‘ مرزا کا اپنی نسبت الہام۔ (براہین احمدیہ حصہ چہارم ص۵۶۱، خزائن ج۱ ص۶۷۰ حاشیہ)