احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
تو آئیے اس چیلنج کو منظور فرمائیے اور فیصلہ خدا کے ہاتھ میں چھوڑ دیجئے۔ لیکن میں دعویٰ سے کہہ سکتا ہوں کہ آپ ان امور پر کبھی مباہلہ کے لئے تیار نہیں ہوسکتے۔ کیونکہ آپ اپنے اعمال سے بخوبی واقف ہیں اور ڈاکٹر ڈوئی کی موت مرنا پسند نہیں کریں گے۔ مولوی عمرالدین شملوی مبلغ جماعت قادیان کی روایات (نوٹ: یہ روایت دوسری جگہ موجود ہے۔یہاں سے حذف کر دی۔ مرتب!) چوہدری غلام رسول کا اعلان حق نوٹ… چوہدری صاحب موصوف آج کل گورنمنٹ کالج لاہور میں پروفیسر ہیں۔ ’’میرا خلیفہ صاحب کی بیعت سے علیحدگی کا سبب خلیفہ کی بدچلنی، بدکرداری، زناکاری اور غیرفطری افعال کا ارتکاب ہے۔ یہ الزامات خلیفہ صاحب ربوہ کی ذات پر متواتر نصف صدی سے لگ رہے ہیں۔ اب خلیفہ صاحب اپنی بدکاریوں اور بدکرداریوں کی وجہ سے جنون کے ابتدائی دور سے گذر رہے ہیں اور مفلوج اور پیری کا شکار ہونے کی وجہ سے مضمحل الاعضاء اور مخبوط الحواس ہیں۔ اس وجہ سے الزامات کی تردید کے لئے ان سے مخاطب نہیں ہوتا۔ بلکہ مرزابشیراحمد صاحب ایم۔اے، مرزاشریف احمد صاحب (دونوں خلیفہ صاحب کے بھائی ہیں) نواب مبارکہ بیگم صاحبہ، امتہ الحفیظ صاحبہ (دونوں خلیفہ صاحب کی ہمشیرگان ہیں) مرزاناصر احمد ایم۔اے آکسن، مرزامبارک احمد بی۔اے، ڈاکٹر مرزا منور احمد صاحب ایم۔بی۔بی۔ایس اور دیگر خلیفہ کے صاحبزدگان وصاحبزادیاں اور خلیفہ کی ازواج اور خلیفہ کے مخلص مرید چوہدری سر محمد ظفر اﷲ خاں صاحب جج عالمی عدالت، سید نعیم احمد بن سید عزیز اﷲ شاہ (خلیفہ صاحب کے نسبتی بھائی ہیں) اور مولوی عبدالمنان صاحب عمر ایم۔اے سے کہتا ہوں۔ اگر وہ خلیفہ صاحب کونیک چلن،خدا رسیدہ اور حضرت مرزاغلام احمد صاحب کی پیش گوئی مصلح موعود کا حقیقی مصداق سمجھتے ہیں تو خلیفہ صاحب پر عائد کردہ الزامات بالمقابل حلف مؤکد بعذاب قسم کھا کر تردید کریں۔ میں قارئین سے کہوں گا کہ یہ لوگ خلیفہ صاحب ربوہ کی سیاہ بداعمالیوں سے پوری طرح واقف ہیں۔ اس لئے یہ کبھی ان کی پاکیزگی کا حلف مؤکد بعذاب اٹھانے کے لئے تیار نہ ہوں گے۔‘‘ عبدالرب خاں برہم کا حلفیہ بیان خان عبدالرب خاں صاحب برہم صدر انجمن کے دفتر بیت المال میں کام کرتے تھے۔ آپ نے ایک مخلص قادیانی دوست کو مرزامحمود احمد خلیفہ قادیان کی نجی زندگی کے واقعات سنائے۔