احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
کو جواب دیں گے۔ حلفاً کہہ سکتا ہوں کہ کم ازکم ایک لاکھ آدمی میری جماعت میں ایسے ہیں کہ سچے دل سے میرے پر ایمان لائے ہیں اور اعمال صالحہ بجا لاتے ہیں اور باتیں سننے کے وقت اس قدر روتے ہیں کہ ان کے گریبان تر ہو جاتے ہیں۔ میں اپنے ہزارہا بیعت کنندوں میں اس قدر تبدیلی دیکھتا ہوں کہ موسیٰ نبی کے پیروان سے جوان کی زندگی میں ان پر ایمان لائے تھے ہزارہا درجہ ان کو بہتر خیال کرتا ہوں اور ان کے چہروں پر صحابہ کے اعتقاد اور صلاحیت کا نور پاتا ہوں۔ ہاں۔ شاذونادر کے طور پر اگر کوئی اپنی فطرتی نقص کی وجہ سے صلاحیت میں کم رہا ہو تو وہ شاذونادر میں داخل ہیں۔ میں دیکھتا ہوں کہ میری جماعت نے جس قدر نیکی اور صلاحیت میں ترقی کی ہے یہ بھی ایک معجزہ ہے۔ ہزارہا آدمی دل سے فدا ہیں۔ اگر آج ان کو کہا جائے کہ اپنے نام اموال سے دست بردار ہو جاؤ تو وہ… دست بردار ہو جانے۱؎ کے لئے مستعد ہیں۔ پھر بھی میں ہمیشہ ان کو اور ترقیات کے لئے ترغیب دیتا ہوں اور ان کی نیکیاں ان کو نہیں سناتا۔ مگر دل میں خوش ہوں۔ آپ کی یہ تمام حجاب بباعث دوری اور بعد کے سبب ہیں۔ بہتر یہی ہے کہ تین ماہ کی رخصت لے کر آجاؤ۔ کیونکہ موت کا اعتبار نہیں۔ ایسا نہ ہو کہ محجوب ہونے کی حالت میں موت آجائے اور اپنے الہامات سے دھوکہ مت کھاؤ۔ ایسے الہامات ایک مشرک اور ہندو کو بھی ہوسکتے ہیں۔ بلکہ میں نے ہوتے دیکھے ہیں۔ خاکسار: مرزاغلام احمد ازقادیان! خط نمبر:۵ ڈاکٹر عبدالحکیم خان بنام غلام احمد قادیانی بسم اﷲ الرحمن الرحیم! ’’نحمدہ ونصلے علیٰ رسولہ الکریم۰ ونعوذ باﷲ من الشیطان الرجیم۰ التوحید رأس الطاعات والشرک ظلم عظیم‘‘ حضرت مسیح الزماں السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ میں حیران ہوں کہ میری نسبت یہ کیسے تحریر فرمایا گیا کہ۲؎ میں تمام عیسائیوں، دہریوں، مرتدوں اور کافروں وغیرہ کو جو آنحضرتﷺ کی عمداً مخالفت کرتے ہیں ناجی سمجھتا ہوں۔ نہیں ۱؎ جب عملاً وہ ایسا کر دکھائیں گے تو دیکھا جائے گا۔ اس وقت تو ایک منکر کے واسطے ہمیشہ اخباروں اور اشتہاروں میں ہاتھ بسارنے پڑتے ہیں۔ تین لاکھ کی جماعت میں سے اوسطاً ایک پیسہ ماہوار بھی وصول نہیں ہورہا۔ ۲؎ یہ نمونہ حکم آسمانی کے تدبر اور فیصلہ کا کہ میں لکھتاکچھ ہوں اور وہ سمجھتے کچھ ہیں اور اپنے خیال کی بناء پر ہی الزام لگاتے جاتے ہیں۔