احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
سمجھائیں کہ محض اس بات سے مطمئن ہوکر آنکھیں بند مت کرو کہ حضرت اقدس کے اہل بیت ہی ان کے باغ میں چل پھر رہے ہیں۔ نہیں بلکہ وہ اس باغ کا پامال کر رہے ہیں جو حضرت اقدس کی بعثت کی غرص وغایت تھا۔ خدارا اس کی تباہی سے اہل فارس کو روکو اور اس ضمن میں حضرت اقدس کے اس خواب کو پڑھو جو تذکرہ ص۲۲۶تا ص۲۳۲ میں درج ہے۔ پس اے پالتو مولویو! ایسے علم سے تو بہتر تھا کہ بھاڑ جھونک لیتے۔ بھلا کوئی مصلح موعود بھی غیرمامور ہوسکتا ہے۔ اگر ہوسکتا ہے تو قرآن شریف اور تاریخ ادیان سے اس کی کوئی ایک مثال تولاؤ۔ اگر نہ لاسکو تو پھر خود ہی بتاؤ کہ تم نے اور تمہارے خلیفہ نے یہ کیا پاکھنڈ رچایا ہے۔ اے عقل کے دشمنو! تمہیں اتنا بھی علم نہں کہ دین کی راہیں مامورین کے ذریعہ سیدھی کی جاتی ہیں یا غیر مامورین کے ذریعہ کیا اصلاح خلق کے لئے خدتعالیٰ غیرمامورین کو بھیجا کرتا ہے۔ تف ہے تمہارے اس علم پر اور حیف ہے تمہاری اس عقل پر اور ویل ہے تمہارے اس دین پر اورلعنت ہے تمہاری اس جعلسازی پر۔ تم نے ایک غیرمامور کو آسمان پر اٹھا کر دیکھ لیا اور ایک غیرمامورکو خداتعالیٰ کے وعدوں کا مصداق بناکر دیکھ لیا۔ اس نے تمہارا حلیہ بگاڑ کر رکھ دیا۔ اس نے تمہاری صورتوں کو اس قدر مسخ کیا کہ روحانیت کا نام ونشان تک باقی نہ رہا۔ اس نے اپنے اعمال سے تحریک احمدیت کو مشکوک اور بدنام کر دیا۔ پھر بھی وہ جو چاہے کرتا پھرے۔ تم مجبور ہو کہ اس کا ڈھنڈورا پیٹو۔ اے نادانوں! اگر وہ واقعی مصلح موعود ہوتا تو حسب قاعدہ کسی آئندہ آنے والے مامور کی تصدیق کرتا۔مگر وہ تو قوم کو قیامت تک کے لئے ملازم اور پالتو عملہ کے سپرد کر رہاہے۔ اس پر بھی تمہاری آنکھیں نہیں کھلتیں۔ یا تم ۴۳سال کے عرصہ میں روحانی بنیائی سے محروم کر دئیے گئے ہو۔ یاد رکھو یہ خانہ ساز دین بیخ وبن سے اکھاڑ دیا جائے گا۔ یہ ایک کھلا کھلا چیلنج ہے کہ جو آسمان والے کے پیش نظر ہے اور یہی وہ مکروہ اور مسخ شدہ صورت تھی جس کے پیش نظر مامور وقت کی زبان پر یہ الہامی فریاد جاری ہوئی۔ محمدی بیگم …اے پالتو مولویو! بتاؤ کہ اس نفخ صور سے حسب بیان مسیح موعود کوئی مجدد اور مامور اور مصلح موعود مراد ہے کہ نہیں۔ پھر دیکھو قمر الانبیاء کو بھی نفخ صور سے تشبیہ دی گئی ہے۔ یعنی مصلح موعود اور قمر الانبیاء ایک ہیں کہ مسیح موعود کے کام کی تکمیل میں حق کا غلبہ مصلح موعود ہی کے زمانہ میں مقدر ہے۔ پھر ان الہامات میں چھ مرتبہ نہایت تحدی سے یہ یقین دلایا گیا ہے اور اس حقیقت کو اٹل اور حتمی قرار دیا گیا ہے کہ یہ عورت حضرت اقدس کی طرف لوٹائی جائے گی۔ اے نادانوں!