احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
اس طرح اپنی واضح اور صریح تحریرات سے میاں صاحب منکر ہوگئے اور ان کی ذمہ داری دوسروں پر ڈال دی۔ وہ اپنے ساختہ پرداختہ عقائد کے لئے اتنا بھی نہ کرسکے کہ ان کو تسلیم ہی کر لیں۔ قادیانیوں نے اپنی آنکھوں سے اپنے مصلح موعود کی اولوالعزمی کا تماشا دیکھا۔ حالانکہ یہ لوگ ان کے حکم کے ماتحت قائداعظمؒ کے جنازے میں شریک نہ ہوئے تھے اور اپنی عدم شرکت کو اپنی احمدیت کا تقاضا سمجھتے تھے۔ درحقیقت میاں صاحب موصوف نے جو عقائد منیر ٹربیونل کے سامنے تسلیم کئے۔ وہ ارباب پیغام صلح کے عقائد سے بھی فروتر تھے۔ اب ارباب بصیرت نے دیکھ لیا کہ مسیح موعود کی تعلیم کی صحیح حامل دونوں جماعتوں میں سے کون سی جماعت ہے۔ چونکہ میاں صاحب نے ایک خواب کی بناء پر مصلح موعود کا دعویٰ کر رکھا تھا اور اس دعویٰ میں مسیح موعود کی قوت قدسی پر ایک قسم کا حملہ تھا۔ خدا نے ان کو ڈھیل دی۔ لیکن میاں صاحب نے اس تربص وامہال کو اپنے لئے تائید ایزدی سمجھا۔ چنانچہ خداتعالیٰ نے اب ان کو ’’لوتقوّل علینا بعض الا قاویل‘‘ کی قرآنی دفعہ کے ماتحت اپنی گرفت میں لے لیا۔ تین سال سے ہوش وحواس سے عاری ہیں۔ تختے کی مانند سٹیج پر لائے جاتے ہیں۔ کبھی الٹی سیدھی باتیں کرتے ہیں اور اکثر رونے لگ جاتے ہیں۔ اسی دماغی حالت کا آغاز فالج سے ہوا جس کو مسیح موعود نے دکھ کی مار کہا ہے اور اپنے دشمنوں کے لئے مجنون اور مفلوج ہونے کی بددعا بھی کی ہے۔ چونکہ قادیانیوں کا عقیدہ ہے کہ خلیفہ معزول نہیں ہوسکتا۔ اس واسطے وہ ایک مریض اور اذکار رفتہ انسان کو خلیفہ تسلیم کرتے ہیں۔ حالانکہ خدا نے اپنے ہاتھوں سے اس کو معزول کردیا ہے اور اپنی حکمت بالغہ کے ماتحت باوجود صدقات اور دعاؤں کی بھر مار کے بیماری کو ممتد کر دیا ہے۔ تاکہ خیط ابیض خیط اسود سے ممیز ہو جائے۔ جس زبان کی بدولت میاں صاحب موصوف نے سلطان البیان ہونے کا دعویٰ کیا تھا وہ آج نطق اور گویائی سے عاجز ہے۔ جس دماغ نے گوناگوں عقائد ایجاد کئے تھے۔ وہ ذہول ونسیان کا بسیرا ہے جو علماء ایمان بالخلافت کی رٹ لگا رہے تھے اور ارباب ’’پیغام صلح‘‘ پر زبان طعن دراز کر رہے تھے وہ خود ساختہ ’’مصلح موعود‘‘ کی عملی معزولی پر انگشت بدنداں اور سربگریباں ہیں۔ کیونکہ… خدا کے فرستادہ لیڈر کبھی مجنون اور مفلوج ہوکرنکمّے نہیں ہوجاتے۔ فاعتبروا یا اولوالابصار لو تقوّل کی آیت کے ماتحت خدائی گرفت مندرجہ بالا مضمون کے آخری پیرا کے جواب میں خلافت مآب کے برادر خورد