احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
حسن بن صباح اس شخص نے بھی ایک جدید مذہب ملک عراق، آذربائیجان وافریقہ وغیرہ میں جاری کیا اور مدعی الہام بھی تھا۔ ایک جہاز جس میں وہ سوار تھا۔ طوفان میں آگیا۔ اس نے پیش گوئی کے طور پر کہا کہ خدا نے مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ یہ جہاز نہیں ڈوبے گا۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ وہ کہتا تھا کہ میں اس دنیا پر متصرف ہوں اور اس کے حکم کی تعمیل مثل تعمیل حکم خدا کے ہے اور جو اس سے روگرداں ہوا۔ وہ خدا سے روگرداں ہوا اور اس نے اپنے مریدوں کو پھسلانے کے واسطے ایک بہشت بھی بنایا ہوا تھا۔ چنانچہ ہزارہا آدمی اس کے مرید ہوگئے اور اس کے گروہ کا نام فدائی تھا۔ اس مذہب کے ذریعہ حکمران بھی ہوگیا۔ آخر ۳۵برس ولایت وحکومت کر کے اور ہزارہا مسلمانوں کو گمراہ کر کے ۵۱۸ھ میں اپنی موت سے مر گیا۔ سجاح اس عورت نے مسیلمہ کذاب کے وقت میں دعویٰ نبوت کیا اور گروہ کثیر قبیلہ تھیں۔ اس کے مرید ہوگئے اور بہت سے رؤسا اس کے ساتھ ہوگئے اور بعہد خلافت معاویہ تائب ہوگئے۔ اس کا زمانہ ۳۰سال سے بھی زیادہ ہوا۔ جیسا کہ تاریخ کامل (ابن ثیر ج۲ ص۵۶) میں لکھا ہے کہ سجاح ہمیشہ اپنی قوم تغلب میں رہی۔ یہاں تک کہ حضرت معاویہ اس کو اور اس کی قوم کو بغداد لے گئے اور سب نے وہاں اسلام کو قبول کیا۔ عبدالمومن مہدی یہ شخص بھی افریقہ میںمہدی بنا اور صدہا آدمیوں نے اس کے ہاتھ پر بیعت کی اور ہزارہا لوگ اس کے مرید ہوگئے اور حاکم مراکو وغیرہ سے مقابلہ وجنگ کرتا رہا اور ۳۵۸ھ میں اپنی موت سے مر گیا۔ اس کا زمانہ ولایت ومہدویت ۱۳سال سے بہت زیادہ ہے۔ حاکم بامراﷲ اس شخص نے ملک مصر میں دعویٰ نبوت سے گذر کر خدائی کا دعویٰ کیا ہوا تھا اور ایک کتاب اپنے گروہ کے لئے تالیف کی اور ایک نیا فرقہ قائم کیا۔ جن کو دروز کہتے ہیں اور اپنے آپ کو سجدہ کرواتا تھا۔ شراب وزنا عام کر دئیے تھے اور علیحدہ شریعت بنائی ہوئی تھی اور بہت خوابات اس کے ہیں۔ کذافی حجج الکرامہ۔ تاریخ کامل ابن اثیر کی ج۹ میں لکھا ہے کہ یہ ۲۵برس تک حکومت کر کے مر گیا۔