احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
M عرض مرتب الحمدﷲ وکفٰی وسلام علیٰ عبادہ الذین اصطفٰے۰ امابعد! ۱… خلیفہ ربوہ کے مظالم کی فہرست میں میری داستان مظلومیت کا اضافہ: صدرالدین گجراتی، چک سکندر ضلع گجرات کا پیدائشی قادیانی تھا۔ سب کچھ بیچ کر قادیان جاکر رہائش رکھ لی۔ پاکستان بننے کے بعد سرکاری ملازمت سے ریٹائرمنٹ حاصل ہوئی تو مرزامحمود موسیو کے حکم پر چناب نگر قادیانی جماعت کی ملازمت کر لی۔ قادیانی بیت المال میں سے اس زمانہ میں تین لاکھ کا غبن اس نے پکڑا تو پوری قادیانی قیادت، ملعون خلیفہ قادیانی تک سب ان کی جان کے دشمن ہوگئے۔ اس نے اپنی جان بچانے کے لئے ضلع جھنگ کے ایس۔پی کو درخواست دی۔ جس پر مقدمہ درج ہوا۔ ان تفصیلات پر مشتمل یہ پمفلٹ ہے۔ لکھنے والا قادیانی ہے اور قادیانی قیادت کے خلاف لکھا ہے۔ آپ بھی پڑھیں کہ خنزیر قادیان کے بچونگڑے چناب نگر میں کیا کیا گل کھلا رہے ہیں اور کس طرح حکومت ’’زمین جنبد نہ جنبد گل محمد‘‘ بنی ہوئی ہے؟ ۲… چوہدری سر محمد ظفر اﷲ خاں (قادیانی) کے نام بحیثیت معزز ممبر جماعت احمدیہ اتمام حجت کے طور پر کھلی چٹھی: صدرالدین گجراتی قادیانی نے چوہدری ظفر اﷲ قادیانی کو قادیانی مظالم، قادیانی بددیانتی اور قادیانی بدکرداری پر کھلی چٹھی ارسال کی، جسے احتساب قادیانیت کی اس جلد میں شائع کیا جارہا ہے۔ ’’قادیانیت قادیانی کی نظر میں‘‘ ۳… ربوہ (چناب نگر) میں کیا کچھ ہورہا ہے؟: قادیانی جماعت کے اہم رکن جناب محمد رفیق باجوہ تھے جو چونڈہ سے تعلق رکھتے تھے اور چناب نگر کے رہائشی تھے۔ تعلیم الاسلام کالج چناب نگر میں پڑھتے تھے۔ انتظامی مسائل پر چناب نگر کالج کے قادیانی عملہ سے اختلاف ہوا تو قادیانیوں نے باجوہ صاحب کو ظلم وستم کے نشانہ