احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
نے کہا: ’’تم بھی سچ کہتی ہو اور حضرت صاحب بھی سچ کہتے ہیں۔‘‘ مولوی محمد دین سابق ہیڈ ماسٹر تعلیم الاسلام ہائی سکول قادیان نے مرزامحمد حسین المعروف ماسٹر بی کام کو بتایا کہ جن دنوں مرزاعبدالحق، انجمن کے وکیل کے طور پر گورداسپور میں پریکٹس کر رہے تھے۔ ایک روز وہ مجھے ملنے کے لئے آئے۔ جیسا کہ دوسرے شاگرد آتے تھے تو میں نے ان سے دریافت کیا کہ کیا آپ کی اہلیہ اب تک ’’حضرت صاحب‘‘ کو بدکردار سمجھتی ہیں اور واقعہ کی صحت پر مصر ہیں تو انہوں نے کہا۔ ’’جی ہاں‘‘ مولوی صدرالدین امیر جماعت لاہور کا بیان مولوی صدرالدین سیالکوٹ کے رہنے والے اور ککے زئی خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ ۱۹۰۰ء سے پہلے کے گریجویٹ تھے۔ بی۔ٹی کا امتحان پاس کیا۔ ٹریننگ کالج میں ہی بحیثیت پروفیسر ملازمت مل گئی۔ جب مولوی نورالدین کے دور میں قادیان میں ہائی سکول بنانے کا منصوبہ تجویزہوا تو مولوی نورالدین نے مولوی صدرالدین کو بحیثیت ہیڈ ماسٹر مقرر کر دیا اور انہوں نے گورنمنٹ ٹریننگ کالج سے استعفیٰ دے دیا۔ ۱۹۱۴ء تک رئیس الاساتذہ کے طور پر کام کیا۔ جب مولوی نورالدین کی وفات ہوئی اور جماعت میں اختلاف پیدا ہوا تو مولوی صدرالدین ان اصحاب میں سے تھے جو قادیان کو چھوڑ کر لاہور آگئے۔ احمدیہ جماعت لاہورنے لاہور میں مسلم ہائی سکول رام گلی میں جاری کیا تو اس کے ہیڈ ماسٹر مقرر ہوئے۔ پھر جرمن چلے گئے۔ وہاں تبلیغی مشن کھولا اور عبادت گاہ تعمیرکی۔ جماعت احمدیہ لاہوری کا تبلیغی مشق کا مرکز ہے۔ مولوی صدرالدین نے جرمن زبان میں قرآن مجید کا ترجمہ بھی کیا ہے۔ مختصراً حالات زندگی بیان کرنے کی غرض صرف یہ ہے کہ کن کن لوگون نے خلیفہ محمود کی زندگی پر گندے الزامات لگائے ہیں۔ (مؤلف کتاب ہذا) میں حلفاً بیان کرتا ہوں کہ مولوی صدرالدین سے یہ سنا تھا کہ تینوں بھائی ہی بڑے بدکار تھے۔ ان کو ہاسٹل میں آنے کی اجازت نہیں تھی۔ مولوی صاحب نے کہا اگر اس (مرزامحمود) کے عقائد صحیح بھی ہوتے تو میں نے اس کے ہاتھ پر بیعت نہیں کرنی تھی۔ خلیفہ مرزامحمود کی زندگی میں مولوی صاحب نے اپنے ایک جمعہ کے خطبہ میں اس دور کا ابرہہ کہا تھا۔ ابرہہ نے توبیت اﷲ کی اینٹوں کو گرانے کے لئے لشکر کشی کی تھی۔ اس کم بخت نے بیت اﷲ کی تکریم پر ان الفاظ سے حملہ کیا ہے کہ ’’مکہ کی چھاتیوں سے دودھ خشک ہوچکا ہے۔‘‘ جب کہ اﷲتعالیٰ نے بیت اﷲ کو ہمیشہ کے لئے باعث برکت قرار دیا ہے اور اس کے فیوض تاقیامت جاری رہیں گے۔