احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
خط نمبر:۲… شفیق الرحمن حلفیہ قسم کا مطالبہ بسم اﷲ الرحمن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم! مکرم ومحترم مرزاصاحب، السلام علیکم! مدت ہوئی ہے کہ آپ کی طرف سے میرے خط کا جواب موصول ہوا تھا۔ جواب الجواب ارسال کرنے میں تساہل ہوا ہے۔ میں نے آپ کو لکھا تھا کہ آپ ان الزامات کی تردید حلفاً کریں جو خلیفہ صاحب کی ذات پر متواتر لگتے رہے ہیں۔ آپ نے تردید کرنے کی بجائے سورۃ نور کی آیت۱۲،۱۳ کی طرف توجہ دلائی ہے۔ میں نے ان آیات کو غور سے پڑھا، وہاں تو خلیفہ صاحب کی ذات پر عائد کردہ الزامات کی تردید نظر نہیں آئی۔ وہاں صرف حضرت عائشہ صدیقہؓ پر بے بنیاد الزامات کی تردید خود اﷲتعالیٰ کر رہا ہے۔ کیا خداتعالیٰ نے بھی خلیفہ صاحب کے الزامات کی تردید کی ہے۔ اگر کی ہے تو کہاں؟ حضرت مرزاغلام احمد قادیانی کے فتویٰ کی بناء پر خلیفہ صاحب کو الزام لگانے والوں نے مباہلہ کے لئے بلایا۔ لیکن خلیفہ صاحب مقابل پر نہ آئے۔ حالانکہ بڑے مرزاصاحب کے فتویٰ کی بناء پر ہی ان کو مباہلہ پر آنا پڑتا تھا۔ نامعلوم ان کے پاس کون سی شرعی دلیل تھی جس کی وجہ سے وہ مباہلہ پر نہ اترے۔ آپ نے لکھا کہ جب آپ کو قرآن کی گواہی میں یقین نہیں تو میری گواہی پر کیسے یقین آئے گا۔ قرآن کی گواہی کے متعلق تو لکھ چکا ہوں کہ وہ خلیفہ صاحب کے الزامات کی تردید نہیں کر رہی، باقی رہا آپ کی گواہی میں یقین سے کہتا ہوں کہ آپ ان الفاظ میں قسم اٹھائیں تو میں آپ کو صادق ہی گردانوں گا۔ کیونکہ ہر آدمی نے ایک دن خدا کے سامنے کھڑا ہونا ہے۔ حلف کے الفاظ یہ ہیں۔ ’’میں اس خداکو حاضر جان کر کہتاہوں کہ جس کے ہاتھ میں میری جان ہے۔ جس کی جھوٹی قسم کھانا لعنتیوں کاکام ہے کہ مرزامحمود احمد صاحب کی ذات پر جو وقتاً فوقتاً زنا کے الزامات لگتے رہے ہیں۔ وہ غلط اور بے بنیاد ہیں۔ میں گھر کا ایک فرد ہونے کی وجہ سے حق الیقین کی بناء پر کہتا ہوں کہ مرزامحمود احمد صاحب مرحوم مقدس، پاکباز، اسلامی عبادات کو کماحقہ ادا کرنے والے اور خدا کے مقرر کردہ مصلح موعود ہیں۔ اگر میں اپنے حلف میں جھوٹا ہوں تو خداتعالیٰ مجھ پر ایک