احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
اے مرزائیو! سچ تو بتاؤ کہ قرآن مجید اور احادیث صحیحہ کے صریح الفاظ تمام امت محمدیہ کے متفق علیہ مسئلہ کے خلاف دعویٰ کرنا۔ طرح طرح کی تاویلات اور بہانوں سے اس پر اصرار کرنا ارتداد نہیں تو اور کیا ہے؟ کیا صاف الفاظ کو چھوڑ کر تاویلات کو اختیار کرنا راست روی میں داخل ہے یا کج روی میں؟ کیا قرآن شریف کا یہ ارشاد کہ تاویلات کی طلب کرنا کجرووں کا کام ہے۔ لغو اور باطل ہے؟ علماء امت انبیاء بنی اسرائیل کی طرح؟ پھر بے حیائی سے مرزا اور مرزائی آیات بینات اور احادیث صحیحہ کے مقابلہ پر حدیث ’’علماء امتی کا نبیائے بنی اسرائیل‘‘ پیش کر دیا کرتے ہیں۔ اوّل… تو اس کو دمیری، زرکشی، عسقلانی اور ابن حجر وغیرہ ائمہ حدیث نے لکھا ہے۔ ’’لا اصل لہ‘‘ دوم… اگر یہ صحیح حدیث ہے تو علمائے امت کو مرزا کیوں ملعون اور کافر کہتا اور ان کو مباہلہ کے واسطے بلاتا ہے؟ صراط مستقیم کا جواب کبھی ’’اہدنا الصرا المستقیم صراط الذین انعمت علیہم‘‘ کو دلیل میں پیش کردیتے ہیں۔ تو گویا آج تک خود اﷲتعالیٰ کو یہ علم نہ تھا کہ اس سے مراد یہ ہے کہ ہم کو نبی یا رسول بنادے۔ جس نے آنحضرتﷺ کو خاتم النّبیین قرار دیا۔ آنحضرتﷺ کو بھی معلوم نہ ہوا کہ باربار لا نبی بعدی فرماتے رہے اور حضرت علی کرم اﷲ وجہہ کی نسبت فرمایا کہ: ’’انت منی بمنزلۃ ہارون بموسیٰ‘‘ ساتھ ہی تنبیہ فرمادی۔ ’’انہ لا نبی بعدی (بخاری، مسلم)‘‘ صحابہ کرامؓ اور اولیائے عظام میں سے سوائے کسی کا اس طرف خیال نہ ہوا کہ میں نبی یا رسول ہوں؟ نبی کے لغوی معنی سے قادیانی استدلال پھر ایک دلیل پیش کرتے ہیں کہ نبی کے لغوی معنی میں خبر وہندہ، چونکہ مرزا کو الہامات غیب ہوتے ہیں۔ اس لئے وہ نبی ہیں۔ تو پھر اس دلیل سے میں یہی کہتا ہوں۔ کیونکہ میری بھی ہزارہا پیش گوئیاں پوری ہوتی ہیں۔ ایسا ہی آج تک ہزاروں لوگ امت محمدیہ میں گذرے ہیں۔ اب بھی موجود ہیں۔ جن کو غیب کی خبریںملتی ہیں۔ ایسا ہی آج تک ہزاروں لوگ امت محمدیہ میں گزرے ہیں۔ جن کو سچے خوابات آتے ہیں اور الہام ہوتے ہیں تو گویا سب کے سب نبی ہوئے۔ ابن صیاد جس کو غیب کی خبریں ملتی ہیں۔ وہ بھی نبی ٹھہرا۔ گویا کہ آنحضرتﷺ اور آپ کے صحابہؓ نے بڑا ہی ظلم کیا جو اس نبی کو دجال قرار دیا۔ کیا ہی سچ ہے کہ: ’’دجال کانا ہوگاپر خدا کانا نہیں۔‘‘