احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
تذکرہ ص۴۷) پھر طرفہ یہ کہ اس کی مجلسوں میں اب اغلب ذکر سوائے حمد وستائش مرزا کے اور کچھ نہیں ہوا۔ نہ ان کو اس بات کا درد ہے کہ نکبت وافلاس کی وجہ سے امت محمدیہ تباہ ہوگئی۔ اکثر لامذہب اور دہریہ ہوگئے۔ مختلف فرقہ ایک دوسرے کے سخت مکفر اور مکذب ہیں۔ اکثر نیچری اور فیشن پرست لاکھوں عیسائی ہوتے جاتے ہیں۔ قبرپرستی، تو ہم پرستی، منارہ پرستی، رسم پرستی، تعزیہ پرستی اور ہزارہا قسم کا شرک بڑے زور پر ہے۔ اسلام پر بیرونی حملہ بے حد اور عجیب عجیب رنگوں میں ہورہے ہیں۔ مگر وہ دن رات اسی نشہ میں غرق ہیں کہ چندے اور نذرانے خوب وصول ہوتے ہیں اور مریدوں کی تعداد بڑھتی جاتی اور طاعون دنیا کو ہلاک کر رہا ہے۔ مرزا اور شیطان ۲۸… الحکم، البدر، میگزین اور شاعروں کی گپ شپ اور پھکڑ بازیوں نے خود مرزاقادیانی اور مرزائیوں کے مذاق کو ایسا بگاڑ دیا ہے کہ بت پرستوں، گنگا پرستوں، کرک چھتر پرستوں اور دیوی پرستوں کی طرح وہ اپنے بت کا ذکر تو دن رات گرما گرم رکھتے ہیں۔ مگر خدا کے ذکر سے ایسا بھاگتے ہیں جیسا کہ ’’لاحول‘‘ سے شیطان۔ ’’اذا ذکر اﷲ وحدہ الشمأزت قلوب الذین لایؤمنون بالاٰخرۃ واذا ذکر الذین من دونہ اذاہم یستبشرون (الزمر:۴۵)‘‘ جب اکیلے خدا کا ذکر کیا جائے تب ان لوگوں کے دل جو آخرت کو نہیں مانتے گھبرا جاتے ہیں اور جو ہیں غیرخدا کا ذکر شروع ہو وہ ہشاش بشاش ہو جاتے ہیں۔ یہی وجہ میری علیحدگی کی ہوئی۔ جب میں نے شروع میں مرزائیوں کا بگڑا ہوا مذاق دیکھا اور توحید وتمجید باری تعالیٰ پر لیکچر دینے شروع کئے تو وہ بگڑے اور گھبرائے اور آخر کار فضل ایزدی سے مجھے اس مشرک جماعت سے نجات ملی۔ ۲۹… قرآن مجید اور احادیث صحیحہ میں تحصیل علوم کی بڑی تاکید ہے۔ قرآن مجید باربار مخلوقات عالم میں غور کرنے کے واسطے ارشاد فرماتا اور علوم کانام خیر کثیر رکھتا ہے۔ احادیث صحیحہ میں ہے کہ عالم کو عابد پر اس قدر فضیلت ہے۔ جیسا کہ آنحضرتﷺ کو ادنیٰ امتی پر۔ مگر مرزاقادیانی کو مسلمانوں کے کسی سکول اور کالج سے مطلق ہمدردی نہیں۔ خاص اپنے بیٹوں کی تعلیم کا بھی مطلق خیال نہیں۔ دن رات چندوں اور نذرانوں کی وصولیت اور مریدوں کی تعداد بڑھانے کی فکر میں مستغرق رہتا اور تمام علمائے دین اور معلمان قرآن وحدیث پر لعنتیں برساتا اور گالیاں نکالتا رہتا ہے۔ ۳۰… انبیاء علیہم السلام کا قول ہے: ’’لا املک نفسی نفعاً ولا ضراً الا ماشاء اﷲ