احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
کومشتہر کرتے اور نہ یہ رسوائیاں ہوتیں۔ اس لئے اب تم کو کفّارہ اس طرح ادا کرنا چاہئے کہ کسی طرح سکینہ سے یہ تحریر لکھوا کرمجھے لادو کہ میں نے کسی شخص کو نہیں کہا کہ: ’’میاں صاحب نے میرے ساتھ زنا کیا ہے۔ لوگ یونہی میرے نام سے میاں صاحب کو بدنام کر رہے ہیں۔‘‘ ا س پر مخلص مرید مذکور کو دل میں سخت شک پڑ گیا۔ کیونکہ وہ یہ جانتا تھا کہ یہ سب کچھ، جو اب کرنے کرانے کی تعلیم دے رہے ہیں، یہ بالکل جعلسازی ہے۔ خلیفہ صاحب کو خوب علم ہے کہ وہ لڑکی (سکینہ) ان پر الزام لگاتی ہے اور اس نے اپنے شوہر (عبدالحق مرزا) کو بھی، جو میاں صاحب کا مخلص مرید ہے، بتادیا تھا اور وہ خود اس کا معترف ہے، پھر ایسی تحریر لکھوانا جعلسازی کے سوا کچھ نہیں۔ ان حالات میں اس مخلص مرید کو بالاخر میاں صاحب کی بیعت سے علیحدہ ہونا پڑا۔ مباہلہ والوں کا تمام وکمال واقعہ میرے سامنے ہے۔ وہ میرے قریبی رشتہ دار ہیں اور میں نے ان سب کے بیانات خود لئے ہیں اور خوب ٹھوک بجاکر ان بیانات کی پرکھ کی اور میاں صاحب کو تمام معاملہ سے مطلع کیا۔ ان حالات کے علاوہ شیخ عبدالرحمن صاحب مصری کا مطالبہ بھی ہے اور مولوی فخرالدین صاحب ملتانی جیسے مخلص احمدی کا، محض اس لئے قتل کروایا جانا ہے کہ وہ حقیقت کو طشت ازبام کرنے کے لئے خلیفہ صاحب کے ظلم وتشدد کے باوجود پیچھے نہ ہٹتے تھے۔ معاملہ کو بالکل واضح کر دیتاہے۔ چوہدری غلام رسول صاحب کا اعلان حق نوٹ… چوہدری صاحب موصوف آج کل گورنمنٹ کالج لاہور میں پروفیسر ہیں۔ ’’میرا خلیفہ صاحب کی بیعت سے علیحدگی کا سبب خلیفہ کی بدچلنی، بدکرداری، زناکاری اور غیرفطری افعال کا ارتکاب ہے۔ یہ الزامات خلیفہ صاحب ربوہ کی ذات پر متواتر نصف صدی سے لگ رہے ہیں۔ اب خلیفہ صاحب اپنی بدکاریوں اور بدکرداریوں کی وجہ سے جنون کے ابتدائی دور سے گذر رہے ہیں اور مفلوج اور پیری کا شکار ہونے کی وجہ سے مضمحل الاعضاء اور مخبوط الحواس ہیں۔ اس وجہ سے الزامات کی تردید کے لئے ان سے مخاطب نہیں ہوتا۔ بلکہ مرزابشیراحمد صاحب ایم۔اے، مرزاشریف احمد صاحب (دونوں خلیفہ صاحب کے بھائی ہیں) نواب مبارکہ بیگم صاحبہ، امتہ الحفیظ صاحبہ (دونوں خلیفہ صاحب کی ہمشیرگان ہیں) مرزاناصر احمد ایم۔اے آکسن، مرزامبارک احمد بی۔اے، ڈاکٹر مرزا منور احمد صاحب ایم۔بی۔بی۔ایس اور دیگر خلیفہ کے صاحبزدگان وصاحبزادیاں اور خلیفہ کی ازواج اور خلیفہ کے مخلص مرید چوہدری سر محمد ظفر اﷲ خاں