احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
ساتھ نشان نہ ہو۔ فطرت تو بذات خود ایک بے نظیر نشان ہے۔ جس امر کی استعداد اور قابلیت، انسان کے اندر نہ ہو۔ اگر تمام انبیاء علیہم السلام از ازل تا ابد زور لگائیں تو وہ استعداد اور قابلیت پیدا نہیں کر سکتے۔ میری تقریر کے بعد مولوی نورالدین کہنے لگے کہ یہ مرزاقادیانی کی غلطی ہے۔ نورالدین پر سواری ۵… ۲؍دسمبر ۱۹۰۶ء صبح کے وقت ایک طول طویل خواب میں مولوی نورالدین کو دیکھا۔ میں گویا ان کے کندھوں پر سوار ہوں اور باربار دعا کر رہا ہوں کہ اے خداوند اس بندہ کو ہدایت کر۔ اے خداوند اس مسکین پر رحم کر۔ اصل الفاظ میرے یاد نہیں رہے۔ مگر ان کے لئے ہدایت اور رحمت کی دعا دیر تک باربار کرتا رہا اور خواب میں ایسا معلوم ہوتا تھا کہ میں بیدار ہوں۔ قادیانی بدمعاش ہیں ۶… ۱۳؍دسمبر ۱۹۰۶ء۔ چند مرزائیوں کے سامنے میں توحید اور تمجید باری تعالیٰ پر تقریر کر رہا ہوں… مرزاقادیانی کے ماننے سے نجات ہے؟ تقریر نہایت پرزور اور مدلل ہے۔ آخر میں ان کی بدحالت دیکھ کر میں دعا کرتا ہوں۔ اے خدا ان بدمعاشوں کو غارت کر۔ اے خدا ان ظالموں کو غارت کر۔ قادیانی فتنہ پاش پاش ہوگا ۷… ۸؍دسمبر ۱۹۰۶ء۔ مولوی نورالدین کو خواب میں دیکھا کہ وہ ایک مجمع میں وعظ کر رہے ہیں۔ جس میں زیادہ تر غیرمرزائی ہیں۔ اثنائے وعظ میں انہوں نے میری طرف مخاطب ہوکر فرمایا کہ میں تمہارے تھپڑ مارتا۔ اس پر لوگ برافروختہ ہوکر میری طرف دیکھنے لگے۔ مگر میں نے یہی کہا کہ تھپڑ مارنے سے کیا حاصل ہوگا۔ آپ مجھے قائل کر دیں۔ وہ نطفہ حرام ہے جو قائل ہوکر پھر انکار کرے۔ اس پر مولوی صاحب نے فرمایا کہ مجمع میں فتنہ کا اندیشہ ہے۔ میں نے کہا مجمع میں نہیں علیحدگی میں ہی سہی۔ پھر میں ایک علیحدہ مکان میں گیا۔ مگر مولوی صاحب وہاں نہیں پہنچے۔ ایک اور خواب میں معلوم ہوا کہ دجالی فتنہ میرے ہاتھ سے پاش پاش ہوگا۔ مرزابدزبان ۸… ۲۰؍دسمبر ۱۹۰۶ء۔ مرزا مراد بیگ سسامانہ میرے مکان پر آئے اور دہلیز سے آواز دیتے ہیں۔ میں ان کی آواز سن کر اس خیال سے کہ یہ مرزائی ہیں۔ السلام علیکم نہ کہیں۔ ایک چک کے پیچھے ہوگیا ہوں۔ مگر انہوں نے دور سے السلام علیکم کہا۔ میں نے جواب دیا پھر