احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
پھر زلزلوں کی کثرت اور تواتر سے ثابت کیا جاتا ہے کہ زلزلہ کا نشان کس طرح متواتر پورا ہورہا ہے۔ اگر مرزاقادیانی کی بھی پیش گوئی تھی کہ زلزلہ بکثرت اور متواتر آئیں گے تو وہ الفاظ کہاں ہیں۔ ہاں غیر متعلق طور پر اس قدر ضرور ہے۔ میں زلزلہ کا نشان دکھا دوں گا۔ پنج بار پچاس ساٹھ زلزلے آئیں گے۔ مگر کتنے عرصہ میں اور کس کس جگہ محض یہ کہہ دینا کہ زلزلے آئیں گے یا پچاس ساٹھ زلزلے آئیں گے۔ کوئی پیش گوئی نہیں۔ کیونکہ زلزلہ ہمیشہ آتے ہی رہتے ہیں۔ چنانچہ ڈاکٹر جان ملنی جو علم زلازل میں ایک مشہور ومعروف شخص ہیں۔ انہوں نے ایک چٹھی اخباروں میں شائع کرائی ہے۔ جس میں وہ ظاہر کرتے ہیں کہ یہ خیال کرنا غلط ہے کہ گزشتہ بارہ مہینوں میں زمین غیرمعمولی زلازل سے ہلائی گئی۔ زمین میں ہر سال پچاس ساٹھ زلزلے آتے ہیں۔ جن میں سے زیادہ تر غیر آباد قطعات میں واقعہ ہوتے ہیں۔ اکیلے جاپان کو بارہ سو صدمہ سالانہ پہنچتے ہیں۔ ایسے صدمہ لندن میں دو صدیوں میں یک دفعہ ہوتا ہے۔ مورخہ ۱۳؍فروری ۱۹۰۷ء کثرت زلازل کے متعلق مرزاقادیانی اور مرزائیوں کی شیخی اور مرزائیوں کا یہ کافی جواب ہے۔ سعداﷲ لدھیانوی ۲۹… ۵؍اکتوبر ۱۸۹۴ء کو مرزاقادیانی نے ایک طول طویل اشتہار میں مولوی سعد اﷲ نومسلم لدھیانوی کی نسبت الہام ذیل شائع کیا۔ ’’ان شانئک ہو الابتر‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۱۱،۱۲، خزائن ج۲۲ ص۴۴۲،۴۴۳) اور ہم نے اس طرح آتھم کا رجوع بحق ہونا بے ثبوت نہیں کیا۔ مگر ۴؍جنوری ۱۹۰۷ء کو مولوی سعد اﷲ کا انتقال ہوا تو جھٹ مرزائیوں نے اپنے اخباروں اور رسالوں میں شور محشر برپا کر دیا کہ وہ ابتر مرا۔ ایک تو سلسلہ اولاد کے لحاظ سے، دوسرے اپنی امیدوں میں نامرادی کے لحاظ سے۔ سوم باوجود جو ان اور قوی الجثہ ہونے کے مرزا کی زندگی میں فوت ہوا۔ ان ہرسہ امور کا جواب نہایت معقول اہل حدیث مورخہ ۸؍فروری ۱۹۰۷ء میں چھپا تھا۔ جس کو ہم باختصار اس جگہ درج کرتے ہیں۔ ’’اس مضمون میں ایڈیٹر الحکم نے کمال جسارت سے کام لیا ہے اور دروغ گویم بروئے تو کی مثال کو بالکل صادق کر دکھایا ہے۔ منشی سعد اﷲ مرحوم کو جوان اور قوی الجثہ لکھا ہے۔ حالانکہ وہ پنشن یاب تھے جو گورنمنٹ کے قاعدہ سے کسی طرح مضبوط اور قوی الجثہ اور کم عمر نہیں ہوسکتے۔ پھر مرحوم کی عمر کا مقابلہ کرشن جی سے کرتا ہے۔ مگر افسوس کہ مولوی عبدالکریم کرشن جی کے امام سے نہیں کرتا۔ جس کی نسبت حضرت کو کئی ایک الہام ہوئے تھے کہ بیماری سے صحت یاب ہوگا۔ مگر آخرکار وہ اسی بیماری میں مرا۔ خیر یہ تو اس کی معمولی لاف وگزاف ہے۔ اب سنئے! اصل مضمون کا جواب۔