احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
مولانا محمد حسین بٹالوی ۲۱… ۱۵؍دسمبر ۱۸۹۸ء کو مولانا ابوسعید محمد حسین صاحب بٹالوی، ملا محمد بخش اور ابوالحسن تبتی کی ذلت اور عذاب کی بابت بڑے زبردست الفاظ میں پیش گوئی کی کہ ۱۵؍جنوری ۱۹۰۰ء تک تیرہ ماہ میں وہ سخت ذلیل ہوں گے اور عذاب شدید میں مبتلا۔ تب وہ اپنے کئے پر پچھتائیں گے۔ اﷲ کے عذاب سے کوئی ان کو بچانہ سکے گا۔ (تذکرہ طبع سوم ص۳۲۳،۳۲۴) وہ اگست ۱۹۰۷ء تک صحیح سلامت اور باعزت موجود ہیں۔ دلوں پر قبضہ ۲۲… (۵؍نومبر ۱۸۹۹ء، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۱۷۷) کو ایک زبردست نشان آسمانی کی نسبت پیش گوئی کی کہ: ’’وہ آخیر دسمبر ۱۹۰۲ء تک نازل ہوگا اور وہ بطور سلطان کے ہوگا۔ جو اپنی قبولیت اور روشنی کی وجہ سے دلوں پر قبضہ کر لے گا اور اگر ایسا نہ ہوا تو میں مردود، ملعون، کافر، بے دین، اور خائن۔‘‘ وہ تیس سال بھی گذر گئے اور کوئی زبردست آسمانی نشان ایسا ظاہر نہ ہوا جو دلوں پر قبضہ کر لیتا۔ قادیان کشتی نوح ۲۳… ۱۵؍اکتوبر ۱۹۰۲ء کو کشتی نوح ایک کتاب شائع کی جس میں بڑے زور وشور کے ساتھ یہ شائع کیا کہ طوفان طاعونی میں قادیان کشتی نوح کی طرح محفوظ رہے گی اور بے حد دعوؤں کے ساتھ، تمام مسلمان، نیچریوں، عیسائیوں اور آریاؤں کو للکارا اور کہا کہ آؤ میرے مقابلہ پر کسی دوسری بستی کو تو طاعون سے ایسا بچا کر دکھاؤ۔ جیسا کہ میرے ذریعہ سے خرق عادت کے طور پر قادیان بچائی گئی ہے۔ مگر جب مارچ واپریل ۱۹۰۴ء تک ۲۸۰۱ کی آبادی میں سے ۳۱۳آدمی طاعون سے ہلاک ہو گئے توجھٹ ’’نسبتاً‘‘ کا لفظ پکڑ لیا اور ’’ان احافظ کل من فی الدار‘‘ (تذکرہ طبع سوم ص۴۰۸) کا الہام شائع کر دیا۔ مگر خاص ان کے گھر میں بھی عبدالکریم سیالکوٹی اور بیرویں دتا مرزا کا خاص ملازم طاعون سے فوت ہوئے اور محمد اسحق کو پلیگ ہوا۔ اب اس کی یہ صورت رہ گئی۔ ’’انی احافظ کل من فی الدارنا احافظک خاصۃ‘‘ میں ان سب کی حفاظت کروں گا جو گھر میں ہیں اور خاص کر تیری حفاظت کروں گا۔ مولوی ثناء اﷲ کی قادیان آمد ۲۴… مولوی ثناء اﷲ صاحب کی نسبت ایک پیش گوئی شائع کی کہ وہ قادیان میں پیش گوئیوں کی پڑتال کے لئے میرے پاس ہرگز نہ آئیں گے۔ مگر اس تحدی کے بعد مولوی ثناء اﷲ صاحب ۱۰؍جنوری۱۹۰۳ء کو قادیان پہنچ گئے۔