احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
خواتین مبارکہ ۳… (۲۰؍فروری ۱۸۸۶ء مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۰۲) کے اشتہار میں یہ الہام بھی تھا۔ ’’اور خواتین مبارکہ سے جن میں سے تو بعض کو اس کے بعد پائے گا تیری نسل بہت ہوگی۔‘‘ گذشتہ بائیس سال میں آج تک ایک بھی نئی خاتون اس کو نہیں ملی۔ چہ جائیکہ خواتین؟ اور ایک خاص خاتون جس کی نسبت بڑے دھڑلوں کے ساتھ پیش گوئیاں کیں۔ جس کی خاطر بیوی اور بیٹوں کو طلاق اور عاق کیا۔ وہ آج تک دوسرے کے نکاح میں ہے اور گیارہ بچہ جن چکی ہے۔ الفاظ کے لحاظ سے یہ پیش گوئی سراسر غلط ثابت ہوئی۔ مگر مرزاقادیانی اور مرزائیوں کو کچھ پرواہ نہیں اور ہمیشہ یہی کہتے ہیں کہ مرزاقادیانی کی وحی ایسی ہی قطعی اور یقینی ہے جیسا کہ قرآنی وحی۔ سخت زلزلہ ۴… ۲۸؍فروری ۱۹۰۷ء کو الہام شائع کیا۔ ’’سخت زلزلہ آیا اور آج بارش بھی ہوگی۔‘‘ (تذکرہ طبع سوم ص۶۹۹) الفاظ سے صاف ظاہر ہے کہ زلزلہ آچکا اور اس کے بعد بارش بھی ہوگی۔ مگر الحکم مورخہ ۸؍مارچ ۱۹۰۷ء لکھتا ہے کہ اسی دن بارش ہوگئی اور ۲؍مارچ کے بعد رات کو زلزلہ آگیا۔ کیایہی حیثیت قرآنی الفاظ کی ہے؟ بہار اور ثلج کے دن ۵… ۵؍مئی ۱۹۰۶ء الہام شائع کیا۔ پھر بہار آئی تو آئے ثلج کے آنے کے دن۔ (تذکرہ ص۶۱۳) پھر ثلج جس کے معنے برف ہیں۔ اس کی نسبت لکھا کہ ثلج سے مراد یا تو برف ہے یا بارش، یا شدت سردی یا اطمینان قلب، یا خوشی وراحت، یا شبہ وشک کو دور کرنا اور تسلی بخشنا یا کثرت نشانات، واﷲ اعلم بالصواب۔ کیا یہی وقعت قرآنی الفاظ کی ہے؟ زلزلہ اور مرزا کا منہ کالا ۶… ۲۸؍فروری ۱۹۰۶ء کے زلزلہ کے بعد بڑے زوروشور اور لم ترانیوں کے ساتھ شائع کیا۔ زلزلہ آنے کو ہے۔ (تذکرہ طبع سوم ص۵۹۹) یعنی وہ قیامت خیز زلزلہ جو دنیا کو ایک دم میں زیروزبر کر دے گا آنے کو ہے۔ خود بھی قادیان سے نکل کر خیموں میں مقیم ہوگیا اور تمام مریدوں کے نام اشتہارات بھیج دئیے۔ مگر ظاہر الفاظ کے لحاظ سے یہ بھی غلط ثابت ہوئی اور تین ماہ بعد منہ