احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
اوّل… جو الہامات زلزلہ کی بابت براہین میں شائع ہوئے ان کی بابت پچیس سال تک یہ سمجھ میں نہ آیا کہ وہ زلزلہ کی نسبت ہیں۔ بلکہ عفت الدیار محلہا ومقامہا کے معنی الحکم ۳۰؍مئی ۱۹۰۴ء میں یہ شائع کئے گئے کہ طاعون ہر جگہ پڑے گی اور سخت پڑے گی اور بعد میں اس کے معنے زلزلہ کئے گئے۔ پھر یہ کیسے یقین کیا جائے۔ عقائد جدیدہ کے الہامات کی بناء پر آپ نے قائم کئے وہ غلطی سے خالی نہیں۔ دوم… سابقہ پیش گوئیوں اور تفہیمات کے غلط ثابت ہونے پر جب آپ نے زلزلہ کی پیش گوئیوں میں یہاں تک احتیاط کیا کہ زلزلہ سے مراد زلزلہ ہے یا کوئی اور شدید آفت وہ قریب ہے یا بعید۔ بہار سے مراد بہار ہے یا کچھ اور۔ اگر بہار مراد ہے تو یہی بہار مراد ہے یا کوئی اور۔ پھر جن الہامات کی بناء پر آپ تمام مسلمانوں کو غیرناجی اور خارجی از اسلام قرار دیتے اور تمام بنی نوع کو جہنمی بتلاتے ہیں ان میں کیوں تاویل نہیں کرتے۔ خاص کر جب کہ وہ ربوبیت عامہ اور رحمانیت ورحمیت تامہ خداوند عالم کے منافی ہیں۔ سوم… مسیح علیہ السلام کی پیش گوئیاں متعلقہ زلزلہ انجیل میں موجود ہیں۔ ان کی نسبت یہ کیوں لکھا تھا کہ یہ بھی کوئی پیش گوئیاں ہیں کہ زلزلہ آئے گا اور مری پڑے گی؟ اور اب اپنی پیش گوئیوں کے متعلق زلزلہ وطاعون کو کیوں عظیم الشان ظاہر کیا جاتا ہے۔ نتیجہ… نمونتاً جو تیرہ پیش گوئیوں پر غور سے نظر کی گئی تو صاف معلوم ہوا کہ جس دعویٰ اور تحدی کے ساتھ پیش گوئیاں شائع کی گئی تھیں ویسا کسی ایک میں بھی ظہور نہ ہوا۔ شروع میں ایسا معلوم ہوتا تھا کہ ان کا ظہور نہایت ہی حیرت انگیز اور عبرت خیز طریق پر ہوگا۔ جس سے جھوٹے اور سچے میں صاف امتیاز ہو جائے گا۔ مگر ہر پیش گوئی میں نتیجہ برعکس ہی ہوتا رہا اور وہ ان شیطانی الہامات کا مصداق ثابت ہوئیں۔ جن میں کوئی جز پورا ہوجایا کرتا ہے اور اکثر حصہ جھوٹ ثابت ہوتا ہے۔ جیسا کہ قرآن مجید کی آیات ذیل سے ثابت ہوتا ہے:’’ہل انبّئکم علیٰ من تنزل الشیطین تنزل علیٰ کل افاک اثیم یلقون السمع واکثرہم لکاذبون‘‘ دوسرے مقامات پر شیاطین کے علم غیب کی نسبت اس طرح فرمایا ہے۔ ’’الّا من خطف الخطفۃ الا من استرق السمع‘‘ ان پیش گوئیوں کے واقعات سے یہ بھی ثبوت ملتا ہے کہ مرزاقادیانی کی دعائیں مردود ہوتی رہیں۔ چنانچہ بشیر موعود کے بارہ میں قبل از وقت اور نیز ایام بیماری میں بے حد دعائیں کی گئیں۔ مگر سب مردود ہوئیں۔ پھر عبداﷲ کی وفات کی نسبت بے حد دعائیں کی گئیں۔ مگر سب مردود ہوئیں۔ آسمانی منکوحہ، ذلت مولوی محمد حسین وملا محمد بخش وابو الحسن کے واسطے نشان