احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
۱۳… پیش گوئی متعلقہ زلزلہ ۱۴؍اپریل ۱۹۰۴ء کے بعد ایک تباہی خیز زلزلہ کی پیش گوئی عجیب عجیب رنگ آمیزیوں اور ذومعنی تشریحات کے ساتھ شائع ہورہی ہے۔ اوّل تو براہین احمدیہ کے الہامات ذیل کو جو ۱۸۸۴ء میں شائع ہوچکی تھی اس زلزلہ پر چسپاں کیاگیا۔ ’’فلما تجلی ربہ للجبل جعلہ دکا واﷲ موہن کید الکافرین‘‘ پھر آمین محمود جو ۱۹۰۱ء میں شائع ہوئی تھی اس کے اشعار ذیل کو اس پر منطبق کیا۔ کھڑی ہے سر پہ ایسی ایک ساعت کہ یاد آجائے گی جس سے قیامت۔ مجھے یہ بات مولا نے بتادی۔ ’’سبحان الذی اخزیٰ الاعادی‘‘ اور نیز الہام ذیل کو جو الحکم ۳۰؍مئی ۱۹۰۴ء کو شائع ہوا تھا۔ اس زلزلہ کا مصداق ٹھہرایا گیا۔ ’’عفت الدیار محلہا ومقامہا‘‘ حالانکہ اس کے ساتھ یہ نوٹ بھی تھا۔ یعنی طاعون کی وبا ہر جگہ عام طور پر پڑے گی اور سخت پڑے گی۔ ۱۹؍اپریل ۱۹۰۵ء کو ایک اشتہار بنام النداء شائع کیا۔ جس میں یہ پیش گوئی شائع کی۔ پھر خداتعالیٰ نے مجھے ایک سخت زلزلہ کی خبر دی جو نمونہ قیامت اور ہوش ربا ہوگا۔ ’’نزلت لک نری اٰیات ونہدم ما یعمرون انی مع الافواج اٰیتک بغتۃ‘‘ پھر ۱۸؍اپریل ۱۹۰۵ء کو اشتہار الانذار میں شائع کیا۔ تازہ نشان، تازہ نشان کا دھکّہ زلزلۃ الساعۃ پھر بہار آئی۔ خدا کی بات پھر پوری ہوئی۔ ساتھ ہی یہ ظاہر کیا کہ مجھے علم نہیں دیا گیا کہ زلزلہ سے مراد زلزلہ ہے یا اور کوئی شدید آفت۔ مجھے علم نہیں دیا گیا کہ ایسا حادثہ کب ہوگا۔ بہرحال وہ حادثہ زلزلہ ہو یا کچھ اور قریب ہو یا بعید پہلے سے بہت خطرناک ہے۔ بہار کی نسبت لکھا ممکن ہے اس وحی کے اور کچھ معنی ہوں اور بہار سے کچھ اور مراد ہو۔ خداتعالیٰ کے کلام سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ بہار کے دن ہوں گے۔ خواہ کوئی باہر ہو۔ ۲۹؍اپریل ۱۹۰۵ء کو پھر زلزلہ کی خبر بارسوم شائع کی۔ وہ زلزلہ اس ملک پر آنے والا ہے جو پہلے کسی آنکھ نے نہیں دیکھا اور نہ کسی کان نے سنا اور نہ کسی دل میں گذرا۔ میں چھپ کر آؤں گا۔ میں اپنی فوجوں کے ساتھ اس وقت آؤں گا کہ کسی کو گمان بھی نہ ہوگا کہ ایسا حادثہ ہونے والا ہے۔ ۲۰؍دسمبر ۱۹۰۵ء کو شائع کیا۔ پھر بہار آئی۔ خدا کی بات پھر پوری ہوئی۔ بھونچال آیا اور شدت سے آیا۔ زمین تہ وبالا کر دی۔ ۲۰؍مارچ ۱۹۰۶ء کو ۲۸؍فروری کے زلزلہ کے بعد شائع کیا۔ زلزلہ آنے کو ہے اور میرے دل میں ڈالا گیا کہ وہ زلزلہ جو قیامت کا نمونہ ہے وہ ابھی آیا نہیں۔ بلکہ آنے کو ہے اور یہ زلزلہ اس کا پیش خیمہ ہے جو پیش گوئی کے مطابق پورا ہوا۔ ان تمام پیش گوئیوں میں امورات ذیل قابل غور ہیں۔