احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
مردود وملعون اور کافر اور بے دین اور خائن ہوں۔ جیساکہ مجھے سمجھا گیا۔‘‘ پھر اس پیش گوئی کو اس طرح پورا کیا کہ ایک رسالہ اعجاز احمدی لکھا۔ مولوی ابوالوفا ثناء اﷲ کے نام بھیج کر مبلغ دس ہزار روپیہ کا انعامی اشتہار دیا کہ مولوی ثناء اﷲ امرتسری اتنی ہی ضخامت کا رسالہ اردو عربی نظم جیسا میں نے بنایا ہے۔ پانچ روز میں بنادے تو میں دس ہزار روپیہ ان کو انعام دوں گا اور اس قصیدہ کا نام قصیدہ اعجازیہ رکھا اور فرمایا کہ یہ قصیدہ ایسا فصیح وبلیغ ہے کہ جیسا قرآن آنحضرت کا معجزہ ہے اور اس سے میری وہ پیش گوئی جو سہ سالہ میعاد کی میں نے طلب کی تھی وہ پوری ہوئی۔ سبحان اﷲ! اسکا جواب ثناء اﷲ نے دیا اور جو ۲۹؍نومبر ۱۹۰۲ء کے پیسہ اخبار میں شائع ہوا۔ اس کا خلاصہ یہ ہے کہ پہلے مرزاقادیانی اس قصیدہ اعجازیہ کو ان غلطیوں سے جو میں پیش کروں صاف کر دیں تو پھر میں آپ کا شاگرد ہو جاؤں گا۔ یہ کیا بات ہے کہ آپ گھر سے تمام زور لگا کر ایک مضمون اچھی خاصی مدت میں لکھیں اور مخاطب کو جسے آپ کی مہلت کا کوئی علم نہیں محدود وقت کا پابند کریں۔ اگر واقعی آپ خدا کی طرف سے ہیں اور جدھر آپ کا منہ ہے ادھر ہی خدا کا منہ ہے۔ جیسا کہ آپ کا دعویٰ ہے تو کوئی وجہ نہیں کہ آپ میدان میں آکر طبع آزمائی نہ کریں اور حرم سرائے سے گولہ باری کریں اور دراصل یہ قصیدہ اعجازی ہے تو پانچ روز کی قید کیوں لگائی؟ کیا قرآن شریف نے اپنے مقابلہ پر قیدلگائی ہے کہ اگر اتنی مدت سے زائد ایام میں اس کے مقابل کوئی سورت لاؤ گے تو وہ ردی میں پھینک دی جائے گی۔ پھر ساتھ ہی اس قدر مدت میں چھپ جانے کی شرط ہے۔ گویا کہ آپ کا یہ بھی معجزہ ہے کہ دو پریس آپ کے پاس موجود ہیں جو دن رات اپ کو کام دے سکتے ہیں اور میرے پاس نہیں ہیں۔ ناظرین یہ ہیں مرزاقادیانی کی بھول بھلیاں۔ پھر اس قصیدہ اعجازیہ میں صرفی نحوی اور عروضی غلطیوں کی ایک فہرست پیش کی۔ اگر بالفرض یہ مان بھی لیا جائے کہ یہ قصیدہ اعجازی ہے تو یہ معجزہ تو بقول آپ کے اس تین سالہ میعاد سے پہلے کا حاصل تھا۔ چنانچہ ۱۳۱۱ھ سے آپ ایسے ہی مقیدہ اعجازی تصانیف مثل نور الحق، کرامات الصادقین اور سرالخلافہ شائع کرتے رہے ہیں اور نیز ۲۲؍نومبر ۱۹۰۲ء کو پیسہ اخبار میں آپ نے شائع کرایا تھا کہ عرصہ دس سال سے میرا دعویٰ عربی میں اعجاز نمائی کا ہے۔ پھر جو نشان اور معجزہ اس پیش گوئی سے سات سال پہلے کا آپ کو حاصل ہے۔ وہ اب پیش گوئی کا مصداق کیسے ہوسکتا ہے۔ کیا گذشتہ امور بھی پیش گوئی میں داخل ہیں؟ پھر پیش گوئی میں تو یہ بھی الفاظ ہیں کہ وہ آسمانی نشان ہوگا جو انسانی ہاتھوں سے بالا ہوگا اور یہ فعل آپ کا ہے تو کیا آپ انسان نہیں اور اگر یہ انسانوں کے ہاتھوں سے بالا ہے تو پانچ یوم کی