احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
۴… میں اس امر سے بھی باز رہوں گا کہ مولوی ابوسعید محمد حسین یا ان کے کسی دوست پیرو کے ساتھ مباحثہ کرنے میں دشنام آمیز فقرہ یا دل آزار لفظ استعمال کروں یا کوئی ایسی تحریر یا تصویر شائع کروں جس سے ان کو درد پہنچے۔ میں اقرار کرتا ہوں کہ ان کی ذات کی نسبت یا ان کے کسی دوست اور پیرو کی نسبت کوئی لفظ مثل دجال، کافر، کاذب، بطالوی نہیں لکھوں گا۔ میں ان کی پرائیویٹ زندگی یا ان کے خاندانی تعلقات کی نسبت کچھ شائع نہیں کروں گا جس سے ان کو تکلیف پہنچنے کا عقلاً احتمال ہو۔ ۵… میں اس بات سے بھی پرہیز کروں گا کہ مولوی ابوسعید محمد حسین یا ان کے کسی دوست یا پیرو کو اس امر کے مقابلہ کے لئے بلاؤں کہ وہ خدا کے پاس مباہلہ کی درخواست کریں تاکہ وہ ظاہر کریں۔ فلاں مباحثہ میں کون سچا اور کون جھوٹا ہے۔ نہ میں ان کو یا ان کے کسی دوست یا پیرو کو کسی شخص کی نسبت کوئی پیش گوئی کرنے کے لئے بلاؤں گا۔ ۶… جہاں تک میرے احاطۂ طاقت میں ہے تمام اشخاص کو جن پر میرا تجھ پر اثر یا اختیار ہے ترغیب دوں گاکہ وہ بھی بجائے خود اسی طریق پر عمل کریں جس طریق پر کاربند ہونے کا میں نے دفعہ ۱، ۲، ۳، ۴، ۵، ۶ میں اقرار کیا ہے۔ مولوی محمد حسین نے اشاعت السنۃ نمبر۴ جلد۹ بابت ۱۹۰۲ء ص۱۰۷ پر مرزاقادیانی کے جواب میں عبارت ذیل شائع کی۔ مرزاقادیانی نے اپنے اشتہار ۱۸۹۹ء میں مضمون غلط اور خلاف واقعہ مشتہر کیا ہے کہ ابوسعید محمد حسین نے اس اقرارنامہ پر دستخط کر کے اپنے فتویٰ کو اشاعۃ السنۃ جلد۱۳ میں شائع کیا تھا منسوخ کر دیا ہے اور اسی بناء پر مرزاقادیانی نے اس اشتہار میں یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ وہ فیصلہ ابوسعید محمد حسین کے منشاء کے برخلاف ہوا۔ ہم کو مرزاقادیانی سے بحث وخطاب منظور نہیں۔ ہم صرف پبلک کو آگاہ کرنے کی غرض سے اس امر کا اظہار واجب سمجھتے ہیں کہ مرزاقادیانی نے اس بیان میں مجھ پر اور مجسٹریٹ ضلع پر افتراء کیا اور پبلک کو دھوکا دیا۔ خاکسار بشمول تمام مسلمانوں کے جو مذہب باطل مرزا کے مخالف ہیں مرزاقادیانی کو اس کے عقائد باطلہ مخالف اسلام کے سبب ویسا ہی گمراہ جانتا ہے۔ جیسا کہ اس اقرارنامہ پر دستخط کرنے سے پہلے جانتا تھا اور اس کے حق میں وہی فتویٰ دیتا ہے جس کو جلد اشاعۃ السنۃ میں مشتہر کر چکا ہے۔ اب رہا حدیث پیش کردہ مرزاقادیانی کی تفسیر۔ وہ فاتح قوم کے حق میں ہے۔ چنانچہ حضرت عمرؓ عربی سپاہی کو ایک چپہ بھر زمین بھی نہ دیتے تھے… اسی اصول کو آج گورنمنٹ برطانیہ نے موجب استحکام سلطنت سمجھا ہے کہ جو فاتح قوم