احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
۱… مولوی محمد حسین نے میرے الہامی جملہ ’’عجبت لہ‘‘ پر اعتراض کیا۔ حالانکہ عجبت کا صلہ لام فصحائے کے کلام میں موجود ہے۔ اس سے اس کی بے عزتی ہوئی۔ ۲… ہمارے مقدمہ میں ڈپٹی کمشنر گورداسپور نے اس کو سخت سست کہا۔ بلکہ اس سے یہ عہد لیا کہ آئندہ کو وہ مجھے دجال کادیانی کافر وغیرہ نہ کہے گا۔ ۳… مولوی محمد حسین نے لفظ ڈسچارج کا ترجمہ غلط کیا۔ ۴… اس کو زمین مل گئی یہ بھی ذلت ہے۔ کیونکہ حدیث میں آیا ہے کہ جس گھر میں کھیتی کے آلات داخل ہوں وہ ذلیل ہو جاتا ہے۔ لام صلہ کے تو انکار کا کوئی ثبوت نہیں۔ بلکہ ایک خط میں ابو سعید محمد حسین جو بنام مولوی ابوالوفا ثناء اﷲ بھی لکھتے ہیں۔ السلام علیکم! مرزاجھوٹ لکھتا ہے میں نے یہ نہیں کہا تھا کہ عجیب کا صلہ لام کبھی نہیں آتا۔ حدیث مشکوٰۃ ’’عجبا لہ یسئلہ ویصدقہ‘‘ مجھے بھول نہیں گئی۔ میں نے یہ کہا تھا کہ قرآن میں عجب کا صلہ من آیا ہے۔ ’’قالوا اتعجب من امراﷲ‘‘ (ابوسعید) پھر اگر صرفی یا نحوی غلطی صادر ہونا کوئی بڑی ذلت ہے تو مرزاقادیانی کی کس قدر ذلت ہوئی۔ جب محمد حسین نے آپ کی غلطیوں کو طویل فہرست شائع کی اور خاص کر جب آپ کی الہامی عبارتوں میں غلطیاں ثابت کی گئیں۔ زمینداری کی ذلت محمد حسین کو آج ملی۔ مگر مرزا پشت درپشت سے اس ذلت میں مبتلا ہیں۔ باقی رہا مقدمہ کے فیصلہ کی ذلت اس میں طرفین سے برابر قرار لئے گئے ہیں۔ چنانچہ اس فیصلہ کی کل دفعات حسب ذیل ہیں: ۱… میں ایسی پیش گوئی شائع کرنے سے پرہیز کروں گا جس کے یہ معنی ہوں یا ایسے معنی خیال کئے جاسکیں کہ کسی شخص کو (یعنی مسلمان ہو خواہ ہندو یا عیسائی وغیرہ) ذلت پہنچے گی یا وہ مورد عتاب الٰہی ہوگا۔ ۲… میں خدا کے پاس اپیل (فریاد درخواست) کرنے سے بھی اجتناب کروں گا کہ وہ کسی شخص کو (یعنی مسلمان ہو یا ہندو ہو) یا عیسائی وغیرہ کو ذلیل کرنے سے دیا۔ ان سے نشان ظاہر کرنے سے کہ وہ مورد عتاب الٰہی ہے یہ ظاہر کرے کہ مذہبی مباحثہ میں کون سچا اور کون جھوٹا ہے۔ ۳… میں کسی چیز کو الہام جتا کر شائع کرنے سے مجتنب رہوں گا۔ جس کا یہ منشاء ہو یا جو ایسا منشاء رکھنے کی معقول وجہ رکھتا ہو کہ فلاں شخص (یعنی مسلمان ہو خواہ ہندو ہو یا عیسائی) ذلت اٹھائے گا یا مورد عتاب الٰہی ہوگا۔