احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
اسلام کی روح کہی جاسکتی ہیں تاکہ بہت مسلمان داخل ہو جائیں۔ مگر بعد میں یہ اعلان دیاگیا کہ جو لنگر کا چندہ ادا نہ کرے وہ جماعت سے خارج کیا جائے گا۔ پھر جب اہلیان سیالکوٹ نے ایک تحریک پیش کی کہ لنگر کی آمد وخرچ کے انتظام کے واسطے ایک کمیٹی مقرر ہونی چاہئے تو آپ نے طیش میں آکر یہ جواب دیا۔ ’’کیا میں کسی کا خزانچی ہوں۔‘‘ اور جب یہ تحریک پیش ہوئی کہ لنگر کا انتظام توجہ طلب ہے مہمانوں کو تکلیف ہوتی ہے تو ازخود رفتہ ہوکر جواب دیا ’’کیا میں بھٹیاری ہوں؟‘‘ سبحان اﷲ! وصولیت چندہ کے تو ہمیشہ تقاضے اخباروں اور اشتہاروں میں شائع ہوتے رہیں جو تین ماہ تک چندہ ادا نہ کر سکے وہ جماعت سے خارج کیا جائے۔مگر اس کا انتظام یا حساب کتاب ندارد۔ پھر بیچارے مسافروں کی تعلیم وتربیت کے واسطے کوئی خیال نہیں۔ نہ کوئی ایسا مکان ہے جس میں بیچارے کسی وقت مقررہ پر جمع ہوکر ضروری باتوں پر تعلیم حاصل کیا کریں۔ جو پہنچتے ہیں محض خوش عقیدگی کے طور پر دوچار یوم مکلف کھانے کھا کر چلے آتے ہیں۔ انجمن حمایت اسلام جو مرزاقادیانی کے نزدیک ایک جہنمی اور گمراہ فرقہ ہے اس کی تواضع کا یہ حال ہے کہ جب دو چار یوم کے واسطے دور دراز سے لوگوں کو مدعو کرتی ہے تو ان کی مہمانی کے انتظام کے علاوہ لائق وفائق لیکچراروں کو مقرر کرتی ہے تاکہ وہ ضروریات وقت پر لیکچر دیں اور تمام لوگ ایک جگہ جمع ہوکر ان کو سن سکیں۔ تاکہ ضروری اور مفید معلومات کے ساتھ واپس ہوکر اپنی اپنی جگہ اسلام کے لئے مفید اور کارآمد ہوسکیں۔ مگر قادیان میں نہ کوئی درخت ہے نہ مکان ہے۔ بلکہ جس وقت مرزاقادیانی اپنی فراغت سے باہر آبیٹھے تو دھینگا مشتی کے طور پر جو قریب بیٹھ گئے سو بیٹھ گئے۔ پھر سوائے خود ستائی، خود نمائی، تکفیر عالم اور عالمگیر سب وشتم کے اور کچھ گفتگو بھی نہیں ہوتی۔ جیسا کہ البدر والحکم بڑے فخر کے ساتھ ان…بیہودگیوں کو شائع کرتے رہتے ہیں جس قدر قرآنی نکات اور قرآنی مشکلات کے حل مرزاقادیانی کی زبان سے البدر اور الحکم اور ریویو میں نکلتے ہیں۔ وہ بھی معلوم ہیں۔ مولوی نورالدین کا درس نکال کر باقی اکثر حصہ مرزاپرستی اور خودستائی کا ہونا ہے یا عالم کی تحقیر وتکفیر کا۔ ہشتم… جب براہین کے طبع کے واسطے تو روپیہ موجود نہ تھا نہ چھوٹے سے رسالہ سراج منیر کے لئے۔ پھر ہزاروں روپیہ کے انعامی اشتہار کیسے دئیے گئے۔ کیا یہ کذب میں داخل نہیں؟ فہرست حاضرین جلسہ دسمبر ۱۸۹۳ء کی فہرست جو دافع الوساوس میں شائع ہوئی تھی حدیث کدع کے بعد اس میں تراش خراش کر کے ۳۱۳ کی تعداد انجام آتھم میں شائع کی گئی۔ یہ کیا کذب نہیں؟ بلا علم غیب لوگوں کو حرامزادہ اور بددیانت کہنا کذب نہیں ہے؟ دوسرے کے الہاموں کو بلاتحقیق شیطانی