احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
، کانگڑہ، فارموسا اور سانس فرانسسکو۔ اگر تکذیب کا ہی نتیجہ طاعون اور زلزلہ ہوں تو پہلے آپ کے سخت مخالفین۔ مثلاً پیسہ اخبار مولوی ثناء اﷲ،مولوی محمد حسین، جعفر زٹلی،مولوی کرم دین گروہ پشاوریان۔ سب سے پہلے مخالفین قادیان جن پر تبلیغ کما حقہ ہوچکی مبتلاہوں۔ ان زلزلوں اور آتش فشانیوں کی نسبت قرآنی وحی میں کیسا صاف درج ہے۔ ’’تکاد السمٰوٰت یتفطرن منہ وتنشق الارض وتخر الجبال ہدّاً ان دعوا اللرحمن ولداً‘‘ افسوس آپ نے اور آپ کی جماعت نے اپنی کبریائی کے نشہ میں قرآنی پیش گوئی کو ایسا حقیر سمجھا کہ ذاتیات سے باہر مطلق نظر نہ رہی۔ پنجم… قرآن، حدیث اور تیرہ سو سالہ اسلام کو مردہ قرار دینا۔ ششم… خداوند عالم کی فطرت کولعنت قرار دینا: چنانچہ آپ پہلے خط کے آخر میں لکھتے ہیں کہ ’’فطری ایمان ایک لعنتی چیز ہے۔ جب تک اس کو نشانوں سے قوت نہ ملے۔‘‘ ہفتم… متواتر خلاف عہدیاں: براہین احمدیہ کے سرورق پر شائع کیا کہ اب اس کتاب کی طبع میں کبھی تؤقف نہ ہوگا۔ مگر اب تک نہ باقی کتاب چھپی اور نہ چندوںکا کچھ فیصلہ ہوا۔ پھر سراج منیر کی مفت اشاعت کے لئے چودہ سو روپیہ چندہ کا اعلان شائع کیاگیا اور بہت سا چندہ وصول بھی ہوا۔ مگر جب وہ مدتوں کے بعد شائع ہوا تو قیمتاً دیا گیا۔ پھر رسالہ ماہواری یعنی قرآنی طاقتوں کے جلوہ گاہ کا اشتہار دیاگیا کہ وہ ۲۰؍جون ۱۸۸۵ء سے ماہ بماہ نکلا کرے گا۔ پھر (نشان آسمانی ص۴۲،۴۳، خزائن ج۴۰۸،۴۰۹) میں باہمت دوستوں سے امداد چاہی۔ ’’اے مرداں بکوشید وبرائے حق جوشید! اور یہ بھی ارشاد جاری کیا کہ ہر ایک رسالہ جو میری طرف سے شائع ہو میرے دوست اس میں پوری مدد دیں اور ذی مقدرت لوگ زکوٰۃ سے میری کتابیں خرید کر مفت تقسیم کریں اور میری تالیفات اور بھی ہیں جونہایت مفید ہیں۔ مثلاً رسالہ احکام القرآن، اربعین، فی علامات المقربین، سراج منیر، تفسیرکتاب عزیز۔‘‘ پھر جلسہ دسمبر ۱۸۹۳ء میں پریسوں کے لئے ۲۵۰روپیہ ماہوار کی ضرورت پیش کی اور فرمایا کہ ہر ایک دوست اس میں بلاتؤقف شریک ہو اور ماہوار چندہ تاریخ مقررہ پر بھیجتا رہے۔ اس سے بقیہ براہین اور اخبار آئندہ رسائل کاکام جاری رہ سکتا ہے۔ اب چندوں کی آمد ڈھائی سو سے بھی تین چارگنی زیادہ ہے۔ مگر براہین احمدیہ، تفسیر کتاب عزیر اور رسائل ماہوار وغیرہ کا کہیں نام ونشان نہیں۔ جو کتابیں نکلتی بھی ہیں ان کی قیمت اصل سے تین چار گنی زیادہ وصول کی جاتی ہے۔ تمام چندہ بمعہ مدزکوٰۃ سب بلاحساب پیٹ میں ہی ہضم ہورہے ہیں۔ کیا تمام نبی اور رسول ایسے ہی بدعہد اور شکم پرور تھے؟ بیعت کی شرائط ایسی جو