احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
ہوں۔ گویا کہ خد ارب العالمین تو نہیں۔ بلکہ وہ کسی ایک فریق کا رشتہ دار یا غلام ہے۔ اعمال ۳۵/۱۰ میں ہے۔ ’’اب مجھے یقین ہوگیا کہ خدا کسی کا طرفدار نہیں بلکہ ہرقوم میں جو اس سے ڈرتا ہے اور راست بازی کرتا ہے۔ وہ اس کو پسند آتا ہے۔‘‘ ہاں! جو لوگ مسلمان ہوچکے یا جن پر تبلیغ کامل ہوکر حقانیت قرآن مجید اور افضلیت اسلام ثابت ہوچکی ہو وہ عمداً ارتداد یا خلاف کریں تو بیشک شقی اور جہنمی ہیں۔ مگر جن لوگوں پر اسلام کی صحیح تبلیغ نہیں ہوئی مثلاً اہالیان یورپ وامریکہ وجزائر پر وہ ان حکموں کے نیچے نہیں آسکتے جو مسلمانوں کے لئے ہیں۔ بلکہ وہ آیات ذیل کے تحت میں ہیں۔ ’’وما کنّا معذبین حتیٰ نبعث رسولاً‘‘ ہم کسی کو عذاب کرنے والے نہیں۔ جب تک ہم رسول نہ بھیج لیں۔ ’’لا یکلّف اﷲ نفساً الا وسعہا‘‘ اﷲ کسی نفس کو اس کی وسعت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔ ’’ان اﷲ لا یغفر ان یشرک بہ ویغفر ما دون ذلک لمن یشاء‘‘ اﷲ شرک کو نہیں بخشتا اور اس کے سوائے ہر گناہ کو جس کے لئے چاہے بخش دیتا ہے۔ اب میں ان آیات قرآنی کو ذیل میں پیش کرتا ہوں جن سے مرزاقادیانی اور اس کے مرید استدلال کرتے ہیں کہ مرزاقادیانی کے ماننے کے بغیر نہ تو کوئی مسلمان نجات پاسکتا ہے نہ کوئی اور انسان۔ ۱… ’’قل ان کنتم تحبون اﷲ فاتبعونی یحببک اﷲ ویغفر لکم ذنوبکم‘‘ تو سنادے اگر تم اﷲ سے محبت کرتے ہو تو میری اتباع کرو۔ اﷲ تم سے محبت کرے گا اور تمہارے لئے تمہارے گناہ بخش دے گا۔ یہ صحیح اور بالکل صحیح ہے کہ ہر نبی اور امام کا اتباع خدا رسی کا آسان اور سیدھا راستہ ہے۔ مگر اس میں یہ کہاں ارشاد ہے کہ جن لوگوں کو رسول کی خبر نہیں اور وہ خداپرست اور نیک عمل ہیں جہنمی اور غیر ناجی ہیں۔ ۲… ’’والذین اٰمنوا وعملوا الصٰلحت وامنوا بما انزل علیٰ محمد وہو الحق من ربہم کفر عنہم سیاتہم واصلح بالہم‘‘ جو لوگ مسلمان ہوگئے اور اچھے عمل کرتے ہیں اور جو محمد پر اتارا گیا ہے اور وہ ان کے رب کی طرف سے حق ہے، ایمان لاتے ہیں۔ اﷲ ان کی بدیوں کو ان سے دور کرے گا اور ان کے حال کو درست کرے گا۔ یہ بھی حق اور سراسر حق ہے کہ جو مسلمان باعمل ہیں اور محمدی تعلیمات کو مانتے ہیں وہ بخشے جائیں گے اور نجات پائیں گے۔ مگر اس آیت میں یہ کہاں ارشاد ہے کہ جن بیچاروں پر قرآن مجیدکی تبلیغ نہیں ہوئی ان کے ایمان اور اعمال صالحہ اکارت جائیں گے۔