احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
سوجھی اور دور کی سوجھی کہ ایک مینار اور ایک بہشتی مقبرہ کی بنیاد ڈال دی۔ یہ سبق آپ کو اغلباً اجمیر، سرسید اور پیران کلیر وغیرہ کے مقبروں سے ملا۔ مگر ایک بات میں بڑھ گئے کہ اس میں مدفون ہونے کے لئے دسویں حصہ جائیداد کی وصیت بھی لازم کر دی جو قرآنی وصیت میں ایک قسم کی ترمیم اور مقبرہ رسول خداﷺ کی سخت توہین ہے۔ کاش آپ کو یہی خیال ہوتا کہ آپ کی نعش کو مدینہ میں پہنچا دیں۔ دہلی میں مقبروں کی زیارت سے اپنی جماعت کو عملی سبق بھی دے دیا کہ بعد المرگ میری قبر کی زیارت کیا کرنا۔ ’’اللہم انی اعوذ بک من فتنۃ المسیح الدجال‘‘ اے خداوند میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں۔ اس مسیح کے فتنہ سے جو درحقیقت دجال ہے۔ یہ دعا ایک طول طویل حدیث کا جز ہے۔ جس میں آنحضرتﷺ نے ایک مسیح کے فتنہ سے پناہ مانگی ہے جو مسیح کے نام سے مشہور ہوگا۔ مگر درحقیقت دجال ہوگا۔ اس واسطے اس کا نام ’’المسیح الدجال‘‘ بطور صفت موصوف کے فرمایا۔ مسیح دجال کے فتنہ سے تمام انبیاء ڈراتے رہے ہیں اور آنحضرتﷺ نے بھی مسیح دجال کو اعظم ترین فتنوں میں شمار کیا ہے۔ کیونکہ اس کے ساتھ بہت سے نشانات ہوں گے۔ یہ تمام نتیجہ اس خلاف واقعہ اعلان کا ہے جو آپ نے ذاتی مشیخت کے جذبہ اور غیظ وغضب میں ازخود رفتہ ہوکر البدر والحکم میں تین مئی کو شائع کرایا۔ اس لئے اب میں مترود ہوں۔ آیا کہ یہ نتیجہ بشری کمزوری کا ہے یا حقیقت میں ایک دجل ہے۔ اس لئے اب میں اپنے رب سے دعا کرتا ہوں کہ وہ اصل حقیقت کو جلد تر اپنے فضل سے مجھ پر منکشف کر دے اور تمام شکوک کو جو اعلان پر طغیان سے پیدا ہوئے ہیں۔ رفع فرمادے۔ ’’ربنا افتح بیننا وبین قومنا بالحق وانت خیر الفاتحین‘‘ آمین برحمتک یا ارحم الرحمین! مرزاقادیانی کی چند اور اختلاف بیانیاں ۱… جلسہ تعطیلات دسمبر ۱۸۹۰ء میں جو لوگ قادیان میں جمع ہوئے تھے۔ ان کی فہرست میں نے خود تیار کی تھی جو دافع الوسواس میں شائع ہوئی۔ بعد ازاں جو حدیث کدعہ آپ کو معلوم ہوئی جس میں یہ ذکرہے کہ مہدی اپنے اصحاب کو جمع کرے گا۔ ان کی تعداد اہل بدر کے مطابق ۳۱۳ ہوگی اور ان کے نام معہ سکونت وولدیت وپیشہ وغیرہ ایک کتاب مطبوعہ درج کرے گا۔ تب آپ نے اصل فہرست میں تراش خراش کر کے ۳۱۳ ناموں کی فہرست انجام آتھم میں شائع کر دی۔ بعض نام پہلی فہرست میں سے نکال دئیے اور بعض نئے نام ایزاد کر دئیے۔ ۲… لفظ ذنب کا ترجمہ رسائل اربعین اور اشتہار مباہلہ میں گناہ کیا گیا۔ پھر ریویو میں ان معنوں سے انکارکیاگیا۔