احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
وغیرہ مبنی ہیں۔ اس کی نسبت یہ مان لینا کہ وہ ایک کمزور خطا کار انسان کے ماتحت ہوگیا ہے اور دوزخ وبہشت کا کل اختیار اس کو دے دیا ہے۔ یہ سخت درجہ کا شرک اور خداوند عالم کی سخت توہین ہے۔ کون ہے جو اس کے قوانین رحمت ومغفرت پر حاوی ہو سکے۔ ’’من ذالذی یشفع عندہ الّا باذنہ‘‘ کون ہے جو اس کے اذن کے بغیر اس کی جناب میں شفاعت بھی کر سکے۔ پس جو عقائد رب العالمین کی بے حد قدرتوں اور حکمتوں اور رحمتوں کو محدود کرنے والے ہیں اور خداوند عالم کو ایک شخص واحد کا تابع بنانے والے ہیں وہ شرک سے بھی بدتر ہیں۔ محمدﷺ نے اپنی لازمی تعریف جو کلمہ میں سکھلائی وہ یہ ’’عبدہ ورسولہ‘‘ ہے۔ مجھے آپ سے اور کوئی اختلاف نہیں۔ میں آپ کو مسیح الزمان مانتا ہوں۔ آپ کے الہامات کو مانتا ہوں۔ مگر ایسا کوئی عقیدہ نہیں مان سکتا۔ جس میں صریح شرک ہو یا رب العالمین کی صریح توہین یا قرآن مجید کی آیات بینات کا صریح خلاف ہو۔ یا محمد رسول اﷲﷺ اور دیگر انبیائے علیہم السلام کی توہین ہو۔ آپ محض ایک تمثیلی نبی ہیں اور امتی نبی ہیں اور بس۔ اس سے جو زائد ہے وہ غلو ہے اور اپنے تخیلات کا ہی نتیجہ ہے جو مرض ہسٹیریا میں لازمی ہوتے ہیں۔ میں آپ کو مسیح مانتا ہوں مگر یہ نہیں مان سکتا کہ تمام عالم کی نجات آپ کے ماننے پر منحصر ہوگئی یا خداوند عالم کی لاانتہاء حکمت ورحمت اور اس کی تمام قدرت آج کلی طور پر آپ کے تابع ہوگئی۔ ’’نعوذ باﷲ۰ نعوذ باﷲ۰ ان ہذا الشرک عظیم۰ ان ہذا لظلم عظیم‘‘ آپ تھوڑی دیر کے لئے برائے خدا ان واقعی کمزوریوں اور خطاکاریوں پر تحمل اور صبر کے ساتھ غور کریں کہ کیا آپ جیسا انسان خاتم النّبیین کا مظہر اتم اور تمام عالم کی نجات کا مدار ہوسکتا ہے؟ نہیں ہرگز نہیں۔ پس جن الہامات میں آپ کو عیسیٰ یا احمد یا ابراہیم وغیرہ کر کے پکارا گیا وہ ایسے ہی بعید استعارات ہیں جیسا کہ ’’یاشمس ویاقمر۰ انت منی وانا منک‘‘ پھر میں عرض کرتا ہوں اور خداوند عالم گواہ ہے کہ سچے دل سے عرض کرتا ہوں کہ اس وقت آپ غلطی میں ہیں۔ جب تک قرآن کریم کو اپنے ہر الہام میں حکم نہ بنائیں گے۔ اس غلطی سے کہیں نجات نہیں پاسکیں گے۔ میں دعا کرتا ہوں کہ خداوند عالم آپ کو اور مجھ کو قرآن کی سچی محبت اور عظمت اور سچی اطاعت عطاء فرمائے۔ میں آپ کا دشمن ہرگز نہیں ہوں۔ بلکہ آپ کی سلامتی اور سچی کامیابی کے لئے دعا کرتا ہوں۔ خداوند عالم نے میرے سینہ کو خود اپنے ہاتھ سے صاف کیاہے۔ اس لئے مجھے اب تک آپ کی طرف سے کوئی لغزش نہیں۔ وہی ایمان کہ آپ مثیل مسیح ہیں۔ مسیح ہیں۔ مثیل انبیاء ہیں۔ میرے دل میں جب بھی تھا اور اب بھی ہے۔ آپ کی اجتہادی غلطیاں کمزوریاں اور