احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
خطاکاریاں جو بشریت کے ساتھ لازمی ہیں۔ اس وقت بھی دیکھا کرتا تھا اور اب بھی دیکھ رہا ہوں۔ ہاں ان کو ظاہر کرتے ہوئے ڈرا کرتا تھا اور اب سخت مجبور ہوکر ظاہر کرنا پڑا۔ جب کہ جماعت کا غلو انتہاء کو پہنچتا چلا گیا۔ یہاں تک کہ آپ نے لکھ دیا کہ تیرہ کروڑ مسلمان جو تیرہ سو سال میں تیار ہوئے سب کے سب خارج از اسلام ہیں۔ جیسا کہ تمام یہود ونصاریٰ آنحضرتﷺ کے آنے سے خارج ہوگئے تھے۔ گویا کہ اب کلمہ بھی یہ چاہئے: ’’لا الہ الّا الاالمرزا‘‘ کیونکہ ’’لا الہ الا اﷲ محمد رسول اﷲ‘‘ کہنا تو اب کارآمد نہیں رہا۔ تاوقتیکہ آپ کو نہ مانا جائے۔ آنحضرتﷺ نے تو اپنی نسبت عبدہ ورسولہ ہی فرمایا تھا اور یہ کہیں نہیں فرمایا کہ دنیا میں جس قدر موحد خدا پرست اور نیک بندے ہیں وہ کبھی نجات نہیں پائیں گے۔ جب تک مجھ پر ایمان نہ لائیں مگر آپ نہ تو صاف لکھتے ہیں کہ مجھ پر ایمان لانے کے بغیر نجات نہیں۔ پہلے مجدد وامام بنے۔ پھر جزوی نبی اور امتی نبی بنے۔ پھر جزوی نبی سے کامل نبی اور امتی نبی سے مستقل نبی اور اب رسولوں سے کیا بلکہ خدا سے بھی بڑھ گئے۔ کیونکہ خدا کے ماننے سے تو نجات نہیں مگر آپ کے ملنے سے نجات ہے۔ پھرآپ کی جماعت قرآن مجید اور احادیث اور تیرہ سو سالہ اسلام کو مردہ اسلام پکار اتھی۔ افسوس توہین باری تعالیٰ، توہین خاتم النّبیین، توہین قرآن، توہین اسلام اور مشرکانہ شور جو آپ کی جماعت میں پیدا ہوئے اور میں نے صاف صاف آپ کے کانوں تک پہنچائے۔ ان کا خیال آپ کو مطلق نہ ہوا۔ بلکہ اپنی توہین کے جوش میں خلاف واقعہ خطوط لکھتے رہے اور خلاف واقعہ اعلان شائع کر دیا۔ میں ہر امر کے ثبوت میں قرآنی بینات، عقلی اور فطری دلائل اور اپنے خوابات کی شہادتیں پیش کرتا رہا۔ مگر آپ نے شروع سے نہ تو ان دلائل کو توڑا نہ اپنے خیالات کی تائید میں کوئی دلیل پیش کی۔ بلکہ تنگ آمد بجنگ آمد کے طور پر شروع سے ہی گالیوں پر جمے رہے۔ کہیں مرتد کہا کہیں کافر کہا۔ کہیں خارج از اسلام کہیں دشمن کہا۔ پیٹ بھر جھوٹ بولنے والا کہیں مفتری، کوئی افتراء اور جھوٹ ہی ثابت کیا ہوتا اور مجھے کیا شکوہ ہے جب خدا اﷲتعالیٰ آپ کے نزدیک ایسا حقیر ہوگیا کہ اس کا ماننا ہیچ اور اعمال صالحہ ہیچ جب تک آپ کو نہ مانا جائے۔ خداوند عالم کی فطرت آپ کے نزدیک لعنت ہوگئی۔ جب تک آپ کے نشانات اس کے ساتھ نہ ہوں اور خداوند عالم ایسا باولاً جھلا ہوگیا کہ تکزیب تو قادیان بٹالہ امرتسر اور لاہور میں ہو اور وہ تباہ کرتا پھرے کولمبو، فرنسسکو، فارموسا اور دیگر بلاد ودیہات کو جن کو آپ کی خبر تک نہیں۔ مگر آپ کو توہین باری تعالیٰ، توہین اسلام، توہین فطرت، توہین قرآن مجید اور توہین انبیاء اور کفر شرک