احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
میں سے شاید ایک یہ بھی سبب ہوکہ زمین کی آبادی اس کی گنجائش کے مطابق رہے۔ مولوی عبدالکریم کی نہایت ہی دردناک موت کم عبرت خیز نظارہ نہیں تھا جو آپ کو اوروں کے دکھوں پر ہنسنے کے قابل چھوڑتا۔ مگر افسوس کہ ہر وقت کی ست بچنی نے جو شب وروز آپ کے گرد رہتی ہے۔ اس نے آپ کو سخت متکبر اور سنگدل اور جاہل بنادیا۔ ’’ان الانسان لیطغٰے ان راہ استغنیٰ‘‘ کیا تو آپ مسیح علیہ السلام کے معجزات کو مسمریزمی کھیل اور ناقابل التفات حرکات بتلاتے تھے اور کیا خود ہی پیشین گوئیوں کے تماشے میں ایسے محو ہوگئے کہ قرآن مجید کا مذاق بالکل مفقود ہوگیا۔ کوئی علمی معجزہ نہ دکھایا جس کا زمانہ تھا۔ کیا اچھا ہوا کوئی معجزانہ تفسیر لکھ جاتے جو تمام اختلافات کا فیصلہ کرتی اور ہمیشہ کے لئے قرآن کریم کی طرح ایک زندہ معجزہ قائم رہتی اور خلق خدا کی اصلاح کرتی۔ فقط: والسلام! خاکسار: عبدالحکیم خاں اسسٹنٹ سرجن از ترآؤڑی ضلع کرنال! آخری ہر دو خطوط کا کوئی جواب وصول نہیں ہوا بلکہ ایک اعلان تمام جماعت احمدیہ کے لئے ۳؍مئی (۱۹۰۷ء) کو اخبارات الحکم والبدر میں شائع کرادیا۔ جس سے مجھ کو اور بھی زیادہ پریشانی اور حیرانی ہوئی۔ جو حسب ذیل ہے۔ ’’تمام جماعت احمدیہ کے لئے اعلان چونکہ ڈاکٹر عبدالحکیم اسسٹنٹ سرجن پٹیالہ نے جو پہلے اس سلسلہ میں داخل تھا۔ نہ صرف یہ کام کیا کہ ہماری تعلیم سے اور ان باتوں سے جو خدا نے ہم پر ظاہر کیں۔ منہ پھیر لیا۔ بلکہ اپنے خط میں وہ سختی اور گستاخی دکھلائی اور وہ گندے اور ناپاک الفاظ میری نسبت استعمال کئے کہ بجز ایک سخت دشمن اور سخت کینہ ور کے کسی کی زبان اور قلم سے نکل نہیں سکتے اور صرف اسی پر کفایت نہیں کی بلکہ بے جا تہمتیں لگائیں اور اپنے صریح لفظوں میں مجھ کو ایک حرام خور اور بندۂ نفس اور شکم پرور اور لوگوں کا مال فریب سے کھانے والا قرار دیا اور محض تکبر کی وجہ سے مجھے پیروں کے نیچے پامال کرنا چاہا اور بہت سی ایسی گالیاں دیں جو ایسے مخالف دیا کرتے ہیں جو پورے جوش عداوت سے ہر طرح سے دوسرے کی ذلت اور توہین چاہتے ہیں اور یہ بھی کہا کہ پیش گوئیاں جن پر ناز کیا جاتا ہے۔ کچھ چیز نہیں مجھ کو ہزارہا ایسے الہام اور خوابیں آتی ہیں۔ جو پوری ہو جاتی ہیں۔ غرض اس شخص نے محض توہین اور تحقیر اور دل آزادی کے ارادہ سے جو کچھ اپنے خط میں لکھا ہے اور جس طرح اپنی ناپاک بدگوئی کو انتہاء تک پہنچا دیا ہے ان تمام تہمتوں اور گالیوں اور عیب گیریوں کے لکھنے کے لئے اس اشتہار میں گنجائش نہیں۔ علاوہ اس کے میری تحقیر کی غرض اس نے جھوٹ بھی پیٹ بھر کر بولا