احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
کی۔ نہ وہ مخلص ہے۔ یہ بھی سچ ہے کہ جماعت احمدی میں بہت سے نمازوں میں روتے اور بہت التجائیں کرتے ہیں۔ مگر کیا اسلام اسی قدر ہے۔ کیا فرشتوں نے دعویٰ نہیں کیا تھا۔ ’’نحن نسبح بحمدک ونقدس لک‘‘ میں تو یہ دیکھنا چاہتا ہوں کہ ان میں کامل انسان کس قدر ہیں۔ کس قدر ایسے ہیں جو باوجود مشاغل ملازمت وخانہ داری، عیش وتنعم میں غرق نہیں ہوئے۔ بلکہ ذکر خدا اور خدمت اسلام میں لگے ہوئے ہیں۔ کس قدر ایسے ہیں جو محض پتنگ بازیوں اور کبوتر بازیوں میں وقت گزار رہے۔ بلکہ مرد میدان بن کر افریقہ، امریکہ، یورپ، جاپان میں اشاعت اسلام کے لئے منتشر ہوگئے ہیں۔ کس قدر ایسے ہیں جو گھروں کے آرام وعیش کو چھوڑ کر افریقہ کے بیابان میں نکل پڑے ہیں۔ جہاں پانی بھی بآسانی مسیر نہیں آسکتا۔ کس قدر ایسے ہیں جنہوں نے گیہوں، دال،گوشت، نمک، مرچ، سبزی، پھل اور میوہ جات کی افراط کو چھوڑ کر حصول کنعان کے وعدہ پر دشت وبیابان کا سفر اختیار کیا ہے۔ جہاں من وسلویٰ کچھ بھی نہیں۔ کس قدر ایسے ہیں جو قوم کے حالات پر نظر غور اور رحم سے دیکھتے اور شفیق دوستوں کی طرح سچی خیرخواہی کے ساتھ ان کو آتش جہنم سے بچاتے اور بہشت کا وارث بنارہے ہیں۔ کس قدر ایسے ہیں جو بنی نوع کے سچے ہمدرد ہیں۔ کون کون ہیں جو عالی ظرفی اور عالی حوصلگی کے ساتھ اپنے مخالفوں اور بدگویوں کے مباحثات میں راستی اور سلامت روی کو ہاتھ سے نہیں دیتے۔ کون کون ہیں جو واقعی طور پر اپنے آپ کو ہمدرد اور محسن بنی نوع ثابت کرتے ہیں۔ کون کون ہیں جو گھروں میں آرام سے کاغذی گھوڑے نہیں دوڑاتے اور خالی شیخیاں نہیں بگھارتے۔ بلکہ دنیا کی تمام قوموں سے بڑھ کر اپنے آپ کو مرد میدان، جان نثار، محنت کش، ثابت قدم، حلیم اور راست باز ثابت کرتے ہیں۔ ’’افحسب الذین اٰمنوا ان یقولو اٰمنا وہم لا یفتنون‘‘ الغرض شیخ چلی والی خالی شیخیاں اور لفظی بڑائیاں مجھ کو مطمئن نہیں کر سکتیں۔ کیونکہ میں نے علوم میں پرورش پائی ہے نہ کہ شاعری میں۔ اس لئے میں یہ دیکھنا چاہتا ہوں کہ اسلام کی خاطر کس کس نے کیا کچھ ترک کیا۔ کیا کچھ محنتیں اٹھائیں۔ کیا کچھ مصیبتیں اٹھائیں اور کیا کچھ دنیا سے بڑھ کر انہوں نے کر دکھایا۔ تیرہ کروڑ مسلمانوں اور کل مخلوق خدا کی گھر بیٹھے تحقیر اور تکفیر کرنا کوئی بڑا کام نہیں ہے۔ بلکہ شیروں اور بھیڑیوں، سانپوں اور بچھوؤں کے بنوں میں گھس کر وحوش اور حیوانوں کو انسان بنادینا بڑا کام ہے۔ جیساکہ خاتم النّبیینﷺ نے کر کے دکھایا۔ مجھ پر بھی افتراء کیاگیا ہے کہ میں نے امام الوقت ہونے کا دعویٰ کیا