احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
چہارم… عام حکمت کا یہ قاعدہ ہے کہ پہلے بڑے امراض کا علاج کیا جاتا ہے۔ ہلکی غذائیں دی جاتی اور قوی ثقیل غذاؤں سے پرہیز کرایا جاتا ہے۔ رفتہ رفتہ بڑے امراض سے صحت ہو جاتی ہے۔ تب خفیف اور ضمنی امراض خود رفع ہو جاتے اور طبیعت معمولی غذاؤں کی خود متحمل ہوتی جاتی ہے۔ ایسا ہی اس وقت بہت سے سخت روحانی امراض پہلے ہوئے ہیں۔ جو وبائے عالمگیر کی طرح مسلمانوں کو اور عام خلائق کو تباہ کر رہے ہیں۔ اس لئے ان کے حسب برداشت اور حسب خواہش پہلے ہلکی غذا دینی چاہئے اور اصل امراض کا علاج کرنا چاہئے۔ رفتہ رفتہ جب اور غذاؤں کی خواہش اور برداشت زیادہ ہوتی جائے۔ تب نئی نئی غذائیں دینی چاہئیں۔ یعنی پہلے اسلام کو عام صورتوں میں پیش کرنا چاہئے۔ رفتہ رفتہ علے قدر عقول الناس جیسا کہ انبیاء علیہم السلام کا طریق رہا ہے۔ اس کے اسرار اور معارف پیش کرنے چاہئیں۔ پنجم… محض ایک مسئلہ وفات مسیح اور آمد مسیح یا پیشین گوئیوں پر تمام زور خرچ کرنا اور باقی اجزائے اسلام کو نظر انداز کر دینا یا غیرضروری وحقیر سمجھنا سخت نادانی، پست خیالی، تنگ ظرفی اور ضد وتعصب میں داخل ہے۔ اسلام ایک کامل جسم ہے۔ کوئی اس کا ناک کاٹ کر لئے پھرتا ہے۔ کوئی ٹانگ کو، کوئی دل کو، کوئی جگر کو، کوئی دماغ کو علیحدہ علیحدہ ٹکڑے پیش کرنے میں اس کی خوشنما صورت نظر نہیں آسکتی۔ بلکہ ایک مکروہ اور بدنما نظارہ ہو جاتا ہے۔ ’’جعلوا القرآن عضین‘‘ قرآن مجید کو بوٹی بوٹی کردیا۔ اپنی اپنی بات پر اترانا ان تمام اختلافات اور فسادات کی بنیاد ہے۔ جنہوں نے اسلام کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور کل فرقوں کو ہوا پرست اور نفس پرست بنادیا۔ ’’کل حزب بما لدیہم فرحون‘‘ تمام فریق اپنی اپنی بات پر اتراتے ہیں۔ پس اگر احمدی جماعت بھی اسلام کا دل یا دماغ کاٹ کر علیحدہ لئے پھرے تو ایسی مکروہ اور فتنہ انگیز بات ہوگی جیسا کہ کسی انسان کا دل یا دماغ نکال کر لئے پھرنا۔ ششم… محض پیشین گوئیوں یا نشانات کی بناء پر مرید ہو جانے سے تزکیہ نفس اور اصلاح عقائد واخلاق حاصل نہیں ہوسکتے۔ جیسے کہ عقیدت کے طور پر لاکھون رنڈیاں، چور، ڈاکو، حرامکار اورخونی اسلام میں داخل ہیں اور آنحضرتﷺ کے معجزات کے… قائل ہیں۔ مگر تزکیہ نفس اور معراج روحانی کی طرف ان کی کوئی توجہ نہیں۔ ایسا ہی ہزارہا لوگ برائے نام آپ کی بیعت میں داخل ہو گئے ہیں اور چونکہ ان کی تعلیم وتربیت اور اصلاح کے لئے کوئی خاص انتظام نہیں اس لئے ان کی