احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
یہ مجلس صرف ایک دفعہ سال میں منعقد ہوتی ہے اور اس میں بجٹ وغیرہ کی منظوری کو اہمیت دی جاتی ہے۔ مگر بجٹ کی منظوری کے متعلق بھی خلیفہ کہہ دیا کرتے ہیں کہ بعد میں اس پر غور کر کے میں خود ہی دے دوں گا۔ یعنی اس مقننہ کو اصل میں کوئی اختیار نہیں۔ انتظامیہ اس کے بعد ہم خلیفہ کی انتظامیہ کے بارے میں کچھ عرض خدمت کریں گے۔ بہتر معلوم ہوتا ہے کہ ہم اس ضمن میں خلیفہ کے ’’ارشادات‘‘ ہی نقل کر دیں جس میں اس انتظامیہ کی ضرورت اور ماہیت کا اجمالی نقشہ موجود ہے۔ خلیفہ فرماتے ہیں: ’’تیسری بات تنظیم کے لئے یہ ضروری ہوگی کہ اس کے مرکزی کام کو مختلف ڈیپارٹمنٹوں میں اس طرح تقسیم کیا جائے۔ جس طرح گورنمنٹوں کے محکمے ہوتے ہیں۔ سیکرٹری شپ کا طریق نہ ہو۔ بلکہ وزراء کا طریق ہو اور ہر ایک صیغہ کا ایک انچارج ہو۔‘‘ (الفضل مورخہ ۱۸؍جولائی ۱۹۲۵ء) خلیفہ کی اس انتظامیہ کو جسے صدر انجمن احمدیہ ربوہ کی اصطلاح میں ’’نظارت‘‘ کہا جاتا ہے۔ ’’ان کے ہاں ہر ایسے وزیر کو ناظر کہا جاتا ہے۔‘‘ ایسے ناظر ان کی نامزدگی انخلاء، ترقی یا تنزل خلیفہ کے اپنے ہاتھ میں ہے۔ نامزدگی کا اصول ملاحظہ کیجئے۔ ’’ناظر ہمیشہ میں نامزد کرتا ہوں۔‘‘ (الفضل مورخہ ۲۴؍اگست ۱۹۳۷ء) یہ انتظامیہ اپنے سارے کام خلیفہ کی قائم مقامی میں ادا کرتی ہے۔ اس کے ہر فیصلہ کی اپیل خلیفہ سنتا ہے اور اس کے لئے خلیفہ کا حکم قطعی ہوتا ہے۔ یہ اپنے قواعد خلیفہ کی منظوری کے بغیر تبدیل نہیں کرسکتی اور اس کے فیصلوں کی تمام تر ذمہ داری خلیفہ پر ہوتی ہے۔ کیونکہ یہ انتظامیہ خلیفہ کی نمائندہ ہوتی ہے۔ ’’صدر انجمن جو کچھ کرتی ہے چونکہ وہ خلیفہ کے ماتحت ہے۔ اس لئے خلیفہ بھی اس کا ذمہ دار ہے۔‘‘ (الفضل مورخہ ۲۳؍اپریل ۱۹۳۸ء) لیکن اس انتظامیہ کو بھی خلیفہ کی برائے نام نمائندگی کا حق ہے۔ عملاً خلیفہ کی حیثیت ایک آمر مطلق کی ہے۔ خود خلیفہ فرماتے ہیں: ’’ناظر یعنی (وزراء) بعض دفعہ چلّا اٹھتے ہیں کہ ہمارے کام میں رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں۔‘‘ (الفضل مورخہ ۲۷؍اپریل ۱۹۳۸ء) صدر انجمن احمدیہ ہر صوبہ میں ایک انجمن ہوتی ہے۔ یہ انجمن ضلعوں کی انجمنوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ ہر ضلع کی انجمن تحصیلوں کی انجمنوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ ان کی حد بندی صدر انجمن متعلقہ انجمنوں کے مشورہ کے بعد کرتی ہے۔ (الفضل مورخہ ۲؍اگست ۱۹۲۹ء) اغراض اس انجمن کے اغراض میں وہ سب کام شامل ہیں جو خلفاء سلسلہ کی طرف سے سپرد کئے جاتے ہیں یا آئندہ کئے جائیں۔