احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
شادی کے بعد مستقل طور پر قادیان رہائش اختیار کر لی۔ مگر بسلسلہ ملازمت قادیان سے باہر ہی رہا۔ جس کی وجہ سے مجھ پر قادیان کے کسی سربستہ راز کا انکشاف نہ ہوا۔ حتیٰ کہ میں قیام پاکستان کے بعد دوبارہ اپنے سابقہ وطن کھاریاں ضلع گجرات میں بحیثیت مہاجر آباد ہوگیا اور ۱۹۵۰ء میں ملازمت سے پنشن حاصل کر لی اور ۱۹۵۳ء میں حسب ارشاد خلیفہ صاحب ربوہ چھوٹی سرکار کی ملازمت چھوڑنے کی وجہ سے بڑی سرکار کی خدمت کے لئے ربوہ (چناب نگر) حاضر ہوگیا۔ جہاں میں خلیفہ صاحب کے حکم سے صدر انجمن احمدیہ پاکستان ربوہ (چناب نگر) کے حسابات کی پڑتال پر مامور ہوا۔ معمول کے مطابق خلیفہ صاحب کے مواعظ حسنہ سے متأثر ہوکر میں نے انتہائی اخلاص اور محنت اور جانفشانی سے کام کیا اور انجمن میں لاکھوں روپے کا غبن اور مالی بدعنوانیاں ثابت کیں اور ان کو میں نے تحریری طور پر خلیفہ صاحب کے پیش کر دیا۔ چونکہ ممبر پر خلیفہ صاحب کے وعظ کا نچوڑ یہ ہوتا تھا کہ دیانتداری ہمارا اصل اصول ہے اور جماعت کی بہترین خدمت یہ ہے کہ بددیانتوں کا سراغ لگایا جائے اور قومی بیت المال کو ایسے لوگوں سے صاف کیا جائے۔تاکہ اشاعت اسلام کا بے نظیر کام صحیح اور عمدہ طریق پر چلایا جائے اور یہ کہ اس خدمت کو سرانجام دینے والے میری خاص دعاؤں کے مستحق ہوں گے۔ نتیجتاً مجھے بھی اس خدمت کے بجالانے کا شوق دامنگیر ہوگیا اور مجھے یقین تھا کہ میری دیانتدارانہ محنت کی حقیقی داد دی جائے گی اور ملزموں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی اور میں اس خدمت کے صلہ میں حضور کا مقرب بن جاؤں گا۔ حضور خوش ہوں گے تو خدا راضی ہو جائے گا۔ مگر وائے قسمت کہ بعد کے واقعات نے کچھ اور ہی منظر پیش کئے۔ جن کا اس چٹھی میں دوبارہ بیان کرنا توضیع اوقات ہے۔ نیز یہ ایک طویل لرزہ خیز داستان ہے جسے چند جملوں میں بیان کرنا ممکن نہیں۔ المختصر اس سچ بولنے اور دیانتداری، اخلاص اور تقویٰ کی پاداش ہیں۔ ایک سوچی سمجھی سکیم کے ماتحت مجھے قتل کرنے کی سازش کی گئی۔ مگر اﷲتعالیٰ نے محض اپنے فضل سے محفوظ رکھا اور اس طرح جماعت اور حکومت کے سامنے اصل حقائق پیش کرنے کی توفیق ملی۔ (الحمدﷲ) اور آج اس آواز کو اٹھائے ایک سال سے زیادہ عرصہ ہوچکا ہے میں نے حق وانصاف حاصل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ مگر خلیفہ ربوہ (چناب نگر) اور اس کے رفقاء اپنے اثر ونفوذ کو بروئے کار لاتے ہوئے میرے انصاف حاصل کرنے کی راہ میں حائل ہے۔ مجھ سے میری جائیداد اور اولاد بھی چھین لی گئی ہے۔