احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
کرتی ہے۔معاشرے میں ایسے بھی بدکردار ہوتے ہیں۔ جن کی نظر میں محرمات اور غیرمحرمات سب برابر ہیں۔ جب آتش شہوت بھڑکتی ہے تو اس کی زد میں آجاتے ہیں۔ رئیس امرہوی اپنی تصنیف ’’جنسیات‘‘ میں بیٹی کے ساتھ والد کاجنسی ہوس کو پورا کرنے کا المناک واقعہ رقمطراز ہیں۔ مرزاالف (کراچی) کا بیان ہے کہ: جس سانحے نے میری روح کے ٹکڑے اڑادئیے ہیں۔ اس کا تعلق میری ازدواجی زندگی سے ہے۔ پانچ سال قبل میری شادی اپنے ہی جیسے ایک متوسط اور بظاہر شریف گھرانے میں ہوئی۔ شادی میری پھوپھی کی پسند سے طے پائی تھی۔ حقیقت یہ ہے کہ موجودہ مقام تک پہنچنے میں میری پھوپھی کا بڑا ہاتھ ہے۔ میں ان کے احسانات کبھی نہیں بھلا سکتا۔ جب انہوں نے یہ رشتہ تجویز کیا تو میں نے آنکھ بند کرکے ہاں کر لی۔ ہامی بھر لی۔ اس میں شک نہیں کہ میری بیوی نہایت حسین اور تین حسین بچوں کی ماں ہے۔ پانچ سال کی ازدواجی زندگی میں بیوی کا کردار ہر طرح کے شک وشبہ سے بلند رہا ہے۔ کسی حد تک خدمت گزار بھی ہے۔ انہی خوبیوں کی بدولت میں باوجود یہ کہ اس کی تعلیم واجبی ہے۔ دل سے اس کا قدردان رہا اوراسے ہر طرح میری بھرپور محبت حاصل ہے۔ اب یہاں سے اس المیے کا آغاز ہوتا ہے۔ جس نے مجھے جہنمی زندگی بسر کرنے پر مجبور کر دیاہے۔ چھ مہینے قبل میں اپنے سسرال گیا ہوا تھا۔ ایک روز میرے چھوٹے سالے اور سالی کھیلتے ہوئے میرے پاس آئے۔ ان بچوں کے پاس ۱۹۶۰ء کی ایک بوسیدہ بیاض (ڈائری) تھی۔ یہ بیاض سسر صاحب کی تحریر کردہ تھی۔ وہ اس میں اپنی زندگی کے نجی واقعات قلم بند فرمایا کرتے تھے۔ (کاش میں اس بیاض کو نہ دیکھتا) میں یونہی اس بیاض کی ورق گردانی کر رہا تھا کہ ۲۰؍فروری کی تاریخ کے نیچے انہوں نے اپنے سفر حیدر آباد کا روزنامچہ تحریر کیا تھا۔ اس سفر میں ان کی بیٹی اور میری بیوی ان کی ہم رکاب تھی۔ انہوں نے حیدرآباد کے ایک ہوٹل میں قیام کیاتھا اور اپنی اور اپنی لڑکی کی داستان بیان کی تھی۔ ۲۰؍فروری کا یہ اعتراف پڑھتے ہی مجھے محسوس ہوا کہ روح میں جیسے ایٹم بم کا دھماکہ ہوا ہے۔ اگر اس روزنامچے کو شیطان کی ڈائری کہا جائے تو بجا ہے ڈائری میں ہمارے خسر صاحب کے سیاہ نامہ اعمال تھے۔ کہیں ایک عورت کا ذکر کہیں دوسری کا اور یہ سب انہی کے خاندان عالیشان کی لڑکیاں تھیں۔ مارچ، اپریل، جون، اگست اور دسمبر کے مہینے میں میری بیوی کے ساتھ شب گزاری کی کہانیاں تحریر تھیں۔ یہ حادثہ ناقابل برداشت، میں نے اس کا ذکر بیوی سے کیا۔ پہلے تو اس نے