احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
میں آپ نے خلیفہ صاحب کی عظمت اور بزرگی کا اظہار کیا تھا۔ یہ رنگ مجھے پسند آیا تو میں نے اپنے شکوک وشبہات کے ازالہ کے لئے دوبارہ آپ کی خدمت میں ایک خط لکھا۔ جس میں تین سوالات درج کئے تھے اور آپ سے درخواست کی تھی کہ جواب سے نوازیں تاکہ ہمارے دلوں سے بھی تاریکی کے بادل چھٹ جائیں اس خط کا جواب دستیاب نہیں ہوا۔ اس وجہ سے دوبارہ یاددہانی کے طور پر خط لکھ رہا ہوں اور اس میں انہی سوالات کا اعادہ کرتا ہوں۔ امید ہے کہ آپ ان سوالات کے جوابات دے کر ممنون فرمائیں گے تاکہ شکوک کا ازلہ ہوسکے۔ سوال ۱… کیا آپ کی بیوی محترمہ سکینہ بی بی نے اپنے تجربہ اور مشاہدہ کی بناء پر مرزامحمود احمد خلیفہ ثانی پر زنا کا الزام نہیں لگایا تھا؟ ۲… پھر اس الزام کو سن کر کیا آپ خلیفہ صاحب کے پاس نہیں گئے تھے؟ ۳… خلیفہ صاحب کی طرف سے وہ کیا جواب تھا جس نے آپ کی تسلی کر دی؟ چونکہ یہ الزامات آپ کی بیوی کی طرف سے منسوب کئے جاتے ہیں اور آپ کا بھی کسی نہ کسی رنگ میں ذکر آتا ہے اور اس وجہ سے ان الزامات کی صفائی آپ ہی کر سکتے ہیں۔ امید ہے کہ برانہ مناتے ہوئے جواب سے نوازیں گے۔ ممکن ہے کہ یہ جوابات میری ہدایت کا موجب بنیں۔ عبدالرحمن، اپریل ۱۹۶۶ء خط نمبر:۳… بجواب عبدالرحمن جواب بسم اﷲ الرحمن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم! مکرمی عبدالرحمن صاحب، السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ! آپ کا خط ملا۔ اس سے پہلے خط بھی ملا تھا۔ یہ باتیں خط وکتابت میں لانی مناسب نہیں ہیں۔ اگر خداتعالیٰ آپ کو کسی وقت توفیق دے تو میرے پاس آئیں۔ میں انشاء اﷲ! آپ کی تسلی کی کوشش کروں گا۔ اگر آپ پسند کریں گے تو آمدورفت کا کرایہ پیش کردوں گا۔ لیکن اسے سمجھنے کے لئے صحت نیت ضروری ہوتی ہے۔ اﷲتعالیٰ کے حضور میں اخلاص کے ساتھ پورا جھکاؤ ہو تو وہ ہدایت سے محروم نہیں رہنے دیتا۔ ان الزامات میں بے حد مبالغے کئے گئے ہیں۔ الزامات