احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
جعلساز بھائی اور ان کے ہمنوا جو اس وقت تک باقی رہ گئے ہوں گے۔ یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کی طرح ’’انّا کنا خاطئین‘‘ اور ’’ہذا الذی کنتم بہ تستعجلون‘‘ میں خبیث اور طیب یعنی جعلی اور حقیقی مصلح موعود کا حال کھول کر بیان کر دیا گیا ہے اور دیکھو خداتعالیٰ کے دونوں کلام یعنی قرآن شریف اور الہامات مسیح موعود کس طرح ایک دوسرے کے شارح اور ایک دوسرے کی تصدیق کرتے ہیں۔ ہمیں افسوس ہے کہ ہم طوالت کے خوف سے اس قسم کی تفصیلات بیان کرنے سے قاصر ہیں۔ ورنہ ان سب الہامات میں ایک ربط ہے اور کئی پیرائے ہیں۔ جن سے حقیقت روزروشن کی طرح واضح ہوکر سامنے آجاتی ہے۔ پس الہامات الٰہی تو پکار پکار کر کہہ رہے ہیں کہ مصلح موعود کے بارے میں جماعت تعجیل کاری کا شکار ہوگی اور ایک جعلی مدعی کے پیچھے لگ جائے گی۔کیا خطاب یافتہ مولوی اس قدر گمراہ اور غبی الذہن ہیں کہ اس صاف اور کھلے کلام کو سمجھنے کی اہلیت نہیں رکھتے اور تازیانہ پرتازیانہ کھانے کے بغیر باز نہیں آئیں گے۔ دیکھو قادیان سے تمہارا اور تمہارے مصلح موعود کا نکالے جانا ایک تازیانہ تھا۔ پھر عدالت میں تمہارے خلیفہ کا اگرچہ، مگرچہ، چونکہ، چنانچہ کی رکیک اور فرسودہ تاویلات سے اپنے پچاس سالہ عقائد سے پیچھا چھڑانا ایک دوسرا تازیانہ تھا اور پھر اب تمہارے خلیفہ کا مفلوج ہوجانا ایک تیسرا تازیانہ ہے۔ یہ عجیب اور انوکھی فتح ونصرت ہے کہ جو مصلح موعود کے دعویٰ کے بارے تمہارے اور تمہارے خلیفہ کے حصہ میں آئی۔ کیا یہی وہ عدیم المثال اور عظیم الشان فتح ونصرت ہے جس کا خداتعالیٰ نے وعدہ کیاتھا اور جس کے ذکر سے تذکرہ بھرا پڑا ہے اور جو مصلح موعود کے آنے کے ساتھ مقدر تھی اور یہ جو اس ملک کے شہروں کی درودیوار خلیفہ کے خلوت خانوں کی رنگین داستانوں سے آئے دن آراستہ اور مزین ہوتی رہتی ہیں۔ یہ کیا تماشا ہے۔ ہم نے مانا کہ تم کو ساتھ کے ساتھ جل دیا جارہا ہے۔ مگر فریب خوردگی کی بھی انتہاء ہوتی ہے۔ تمہاری سادہ لوحی اور گمراہی کی تو کوئی حدنظر نہیں آتی۔ اگر تم یونہی ان تازیانوں اور زناٹے دار تھپڑوں کو خداکی طرف سے میٹھی لوریاں قرار دیتے رہے تو سنو ان لوریوں سے ایک دن تمہارا بھیجہ نکل جائے گا کہ ’’فسحتہم تسحیقا‘‘ کے یہی معنی ہیں۔ پھر تم یہ بتاؤ کہ اپنے جعلی مصلح موعود کے دعویٰ پر تم نے ’’وامتاز والیوم ایہا المجرمون‘‘ کا نظارہ کب دیکھا اور کب مجرمین نے خلافت مآب کے سامنے قطار اندرقطار دست بستہ کھڑے ہوکر ’’اناکنا خاطئین‘‘ کا نعرہ لگایا۔ کیا ہماری یہ تحریر ’’انا کنا خاطئین‘‘ کا نعرہ ہے اور پھر وہ کون لوگ تھے جنہوں نے حقیقی مصلح موعود کی آمد سے قبل ہی تعجیل کے رنگ میں ایک جعلی مصلح