احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
الارض کے معین کا دوسرا پہلو بھی حضرت اقدس کی قلم سے ہی ملاحظہ فرمائیں۔ حضرت اقدس اپنے زمانہ ظہور کی علامات کی وضاحت فرماتے ہوئے تحریرفرماتے ہیں۔ ’’گیارھویں علامت دابتہ الارض کا ظہور میں آنا یعنی ایسے واعظوں کابکثرت ہوجانا جن میں آسمانی نور ایک ذرہ بھی نہیں اور صرف وہ زمین کے کیڑے ہیں۔ اعمال ان کے دجال کے ساتھ ہیں اور زبانیں ان کی اسلام کے ساتھ یعنی عملی طور پر وہ دجال کے خادم اور ممسوخ الصورت اور حیوانی شکل ظاہر کر رہے ہیں۔ مگر زبانیں ان کی انسان کی سی ہیں۔‘‘ (شہادت القرآن ص۲۵، خزائن ج۶ ص۳۲۱) اب دابتہ الارض کے ان دونوں پہلوؤں پر غور کرتے وقت ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ قرآن شریف میں حضرت سلیمان علیہ السلام کی سلطنت کو تباہ کرنے کا باعث بنا تھا۔ پس جہاں دابتہ الارض کے دوبارہ آخری زمانہ میں پیدا ہونے کا ذکر موجود ہے۔ وہاں آخری زمانہ میں جس موعود مرد خدا نے آنا تھا اس کا نام بھی خداتعالیٰ نے سلیمان رکھا۔ سبحان اﷲ وبحمدہ! ہم نے شروع ہی میں لکھا تھا کہ ’’الفتنۃ ہاہنا‘‘ میں جس فتنہ کی خبر دی گئی ہے۔ وہ مشہور فتنہ دجال کی داخلی شاخ ہے اور دابتہ الارض کے ظہور کی علامت نے ہماری تحریر کردہ حقیقت کی تصدیقکردی۔ پس جیسا کہ حضرت اقدس کو نوح کا نام دے کر نوح ہی کی طرح ’’انہ عمل غیر صالح‘‘ کے الفاظ میں ایک بدکار لڑکے کی خبر دی۔ اس طرح حضرت اقدس کو سلیمان کا نام دے کر سلیمان ہی کی طرح دابتہ الارض کے الفاظ میں ایک بدکار لڑکے کی خبر دی۔ سبحان اﷲ وبحمدہ! دیکھو کس طرح قرآن شریف اور حضرت اقدس کے الہامات ایک دوسرے کے مصدق ہیں اور جس طرح حضرت سلیمان کے دور کے زوال کا علم ایک عرصہ تک لوگوں کو نہ ہوسکا۔ ایسا ہی یہاں بھی رجعت ثانی کے پیروکاروں کو ہم اکثریت کے نشہ میں چور پاتے ہیں۔ مگر اب تقدیر کے نوشتے پورے ہوچکے ہیں اور رجعام ثانی اور اس کے پیروکاروں کو مکافات عمل کا سامنا ہے اور اب خلیفہ ربوہ کے مفلوج ہو جانے سے ہر ایک دل میں میں ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ کیا ہوا۔ درحقیقت یہ فتنہ ایک عظیم ابتلاء تھا اور جیسا کہ خداتعالیٰ کے کلام سے ظاہر ہوتا ہے۔ اس کی بیخ کنی بھی خداتعالیٰ نے خود ہی کرنی تھی۔ سو اوّل اس نے ان کو روحانی مرکز سے نکال دیا اور اب اس فتنہ کے بانی مبانی کو مفلوج کر دیا ہے اور کل کو جو ہونے والا ہے وہ انتہائی عبرت آموز ہوگا۔ اے لوگو! اگر نہیں علم ہو جائے کہ ہم تمہیں کتنی بڑی تباہی سے خبردار کر رہے ہیں۔ تو تم ضرور ہمارا شکر ادا کرو۔ دیکھو ہم چیخ چیخ کر پکار