احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
اس سب سے بڑی سچائی کوہم سے سن لو کہ تمہاری گمراہی بھی ابنائے فارس کے ہاتھوں ہی مقدر تھا۔ ہوش میں آؤ۔ ابنائے فارس کا کچھ حال سن چکے ہو اور سنو۔ دیکھو خلیفہ اور جماعت کو کس طرح الگ الگ اور واضح بیان یہاں بھی موجود ہے۔ ہم کہاں تک اس داستان کو بیان کریں۔ اے لوگو! ہم تفصیلات میں جانے سے معذور ہیں۔ خلیفہ صاحب شامت اعمال کی وجہ سے خود تو جسمانی طور پر مفلوج ہوئے ہیں۔ لیکن آپ لوگوں کو ذہنی طور پر مفلوج کر چکے ہیں۔ اے لوگو! خدارا اپنی اس ذہنی بیماری کا علاج کرو اور کچھ غور وفکر کی عادت ڈالو۔ یہ کیا بیماری ہے کہ جو کچھ الفضل کے اندھیروں نے خلیفہ کے ایماء اور پالتو مولویو کے ذریعہ سامنے کر دیا وہ تو آپ کو نظر آتا ہے اور اس کے ماسوا کچھ بھی نظر نہیں آتا۔ آنکھیں کھولو۔ شاید آنکھیں کھولنے کا بھی یہ آخری موقعہ ہو۔ دیکھو قرآن شریف کی گمراہ کن تفسیر کی جارہی ہے۔ مسیح موعود کے الہامات اور تحریرات کو نظر انداز اور مسخ کیا جارہا ہے۔ کبھی مصلح موعود ہونے کا دعویٰ ہے اور کبھی آیت استخلاف کے تحت خلیفہ ہونے کا۔ پھر خلافت سازی کے قواعدبنائے جاچکے ہیں۔ یہ سب کچھ کیا ہے۔ کیا یہ قران شریف اسلام اور دین سے مذاق نہیں۔ کیا دور حاضر کی بدنام ترین شخصیت مصلح موعود اور آیت استخلاف کے تحت خلیفہ بن سکتی ہے۔ اس طرح اگر آسمانی رشتوں کے بغیر مصلح موعود بننے لگیں اور آیت استخلاف کے تحت خلیفے آنے لگیں تو دین پر سے امان اٹھ جاتی ہے اور جانتے ہو کہ آسمان پر سے جو آتا ہے وہ کون ہوتا ہے۔ وہ مامور ہوتا ہے۔ اے خطاب یافتہ پالتو مولوی کیا اس زمانے میں کوئی آسمان سے نہیں آیا۔ جس نے مصلح موعود اور آیت استخلاف کے تحت خلیفہ ہونے کا دعویٰ کیا ہو۔ اے ظالمو! کیا تم مرزاغلام احمد قادیانی مصلح اور خلیفہ ربانی کے نام نامی سے واقف ہو کہ نہیں۔ پھر بتاؤ کہ کیا ان کو تم نے یا تمہارے باپ دادوں نے خود منتخب کیا تھا۔ اگر جواب نفی میں ہے تو پھر بتاؤ کہ اب تم کو کون سے سرخاب کے پر لگ گئے کہ تم نے اس خدائی کام کو بھی اپنے ہاتھ میں لے لیا اور اب مصلحین اور خلفائے روحانی کو لانا تمہارے ایک اشارہ ابروپر موقوف ہوگیا۔ کیا تم نے وہ حدیث نہیں پڑھی کہ دجال خدائی اور نبوت کا دعویٰ کرے گا۔ کیا یہ دعویدار وہی تو نہیں کہ جس نے نہایت عیاری سے قوم کی مالیات پر پورا پورا قبضہ کر کے تمہیں اپنا ملازم اور پھر ہمنوا بنا کر زمین کے رشتوں کو آسمان سے توڑنے کی کوشش کی ہے۔ آہ! تم کہاں تھے اور کہاں آرہے۔ ’’شرا الذین انعمت علیہم‘‘ میں ان لوگوں کو سزا دوں گا۔ میں اس عورت کو