احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
ایک گرہن دوسرے گرہن سے کتنے عرصہ بعد ہوگا دور اوّل دور دوم دور سوم دور چہارم دور پنجم دور ششم ایک سال بعد ۴۳سال بعد ایک سال بعد ۲۲سال بعد ۲۲سال بعد ایک سال بعد ۴۴سال بعد ۴۴سال بعد ایک سال بعد ۱۸ ۱۹ ۶۲ ۶۳ ۸۵ ۱۰۷ ۱۰۸ ۱۵۲ ۱۹۶ ۱۹۷ ۲۴۱ ۲۴۲ ۲۸۵ ۲۸۶ ۳۰۸ ۳۳۰ ۳۳۱ ۳۷۵ ۴۱۹ ۴۲۰ ۴۶۴ ۴۶۵ ۵۰۸ ۵۰۹ ۵۳۱ ۵۵۳ ۵۵۴ ۵۹۸ ۶۴۲ ۶۴۳ ۶۸۷ ۶۸۸ ۷۳۱ ۷۳۲ ۷۵۴ ۷۷۶ ۷۷۷ ۸۲۱ ۸۶۵ ۸۶۶ ۹۱۰ ۹۱۱ ۹۵۴ ۹۵۵ ۹۷۷ ۹۹۹ ۱۰۰۰ ۱۰۴۴ ۱۰۸۸ ۱۰۸۹ ۱۱۳۳ ۱۱۳۴ ۱۱۷۷ ۱۱۷۸ ۱۲۰۰ ۱۲۲۲ ۱۲۲۳ ۱۲۶۷ ۱۳۱۱ ۱۳۱۲ اس نقشہ سے ظاہر ہے کہ ۲۲۳سال کے ایک دور قمری میں دس دفعہ ماہ رمضان المبارک میں چاند وسورج گرہن ہوتے ہیں۔ مرزاقادیانی نے (حقیقت الوحی ص۱۹۵، خزائن ج۲۲ ص۲۰۲) پر یہ بھی جتلایا ہے کہ مہدی موعود کے وقت میں دو دفعہ چاند سورج گرہن لگے۔ ماہ رمضان میں ہونے کی حدیثوں میں خبر دی گئی ہے۔چنانچہ دوسری مرتبہ ان ہی تاریخوں ۱۳/۲۸ کو چاند گرہن ملک امریکہ میں ہوا۔ حکیم نورالدین نے رسالہ نورالدین کے ص۶۸ پر لکھا کہ دوسری مرتبہ ملک امریکہ میں ۱۳۱۲ھ میں ہوا تھا۔ مگر آپ نے وہ حدیث نہیں لکھی جس سے ثابت ہوتا ہے کہ مہدی کے وقت میں دو مرتبہ چاند سورج گرہن ۱۳/۲۸تاریخ کو ہوں گے اور رمضان المبارک ۱۳۱۲ھ میں جو چاند گرہن اور سورج گرہن امریکہ میں ہوئے وہ تیرھویں رات اور ۲۸ویں دن کو نہیں ہوئے بلکہ چودھویں رات اور ۲۹ویں دن کو ہوئے تھے۔ ہاں! یہ ضرور ہے کہ ہندوستان میں ۱۳و۲۸ہی تاریخیں تھیں۔ اس حساب سے وہ تمام کسوف وخسوف جو جدول متذکرہ بالا میں دکھائے گئے ہیں سب کے سب کسی نہ کسی ملک کے لحاظ سے ۱۳و۲۸ تاریخوں میں شمار ہوسکتے ہیں اور قول متنازعہ فیہ میں اوّل اور نصف کی قید بھی کل دنیا کے لحاظ سے باطل ہے۔ پنجم… جب مرزاقادیانی کو یہ جتلایا گیا کہ تیرھویں اور اٹھائیسویں رمضان میں چاند وسورج گرہن اکثر ہوتے رہے ہیں تو جھٹ چالاکی سے یہ شرط لگادی کہ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ اس وقت کوئی مدعی مہدویت یا رسالت (سچا یا جھوٹا) موجود ہو۔ (رسالہ اربعہ ص۴۶) اگر کسی کا یہ دعویٰ ہے کہ: ’’کسی مدعی مہدویت یا نبوت یا رسالت کے وقت میں رمضان میں کبھی کسی زمانہ میں کسوف