احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
معاملہ میں اس کے تحدیانہ الفاظ کیسے کلام خدا ٹھہرا سکتے ہیں۔ چونکہ ڈوئی امریکہ ویورپ میں مشہور ہوچکا تھا۔ اس لئے وہاں کے اخبارات نے مرزاقادیانی کی دعوت مباہلہ کو شائع کر دیا تھا۔ اب مرزاقادیانی نے بے فائدہ بتیس اخبارات یورپ وامریکہ کے حوالہ جات اپنی تائید میں پیش کر دئیے ہیں۔ جن میں وہ دعوت مباہلہ شائع ہوچکی تھی۔ بتیس اخبار تو کیا۔ اگر کروڑ اخباروں کے حوالے بھی دئیے جائیں کہ ان میں دعوت مباہلہ شائع ہوگئی تھی تو اس سے یہ کیسے ثابت ہوسکتا ہے کہ مرزاقادیانی کا اور ڈوئی کا مباہلہ ہوچکا تھا۔ اس لئے وہ مرزاقادیانی کی زندگی میں مر گیا یا مرزاقادیانی نے اس کی بابت کوئی پیش گوئی کی تھی۔ اس کے مطابق وہ مرا۔ ایک بے بنیاد بات پر بارہ صفحہ بھرتے چلے جانا صاف عیاری اور دھوکہ دھی کی دلیل ہے۔ ۱۵… ’’پچیس دن یا پچیس دن تک۔‘‘ اس میں کچھ ذکر نہیں کہ کیا ہوگا۔ گول مول الفاظ ہیں۔ خواہ کسی طاعونی موت پر چسپاں کر لیتے۔ خواہ کسی زلزلہ پر۔ مگر ۳۱؍مارچ کو جب شہاب ثاقب کا ظہور ہوا تو فوراً اس پر چسپاں کر لیا اور باون مقامات سے مریدوں کے خطوط آمدہ درج کر کے اس کو روشن فشان بناتے چلے گئے۔ ۳۱؍مارچ کو جو شہاب نمودار ہوئے۔ مرزاقادیانی کو اس کے ثبوت کی ضرورت نہیں تھی۔ کیونکہ ان کا ذکر تو تمام اخبارات میں تھا۔ مرزاقادیانی کو تو یہ ثابت کرنا تھا کہ شہاب ثاقب کی بابت فلاں فلاں اخبار یا اشتہار یا کتاب میں پیش گوئی کی گئی تھی۔ ۱۶… بابو الٰہی بخش اکاؤنٹنٹ کی موت پر تو ۵۵صفحہ سیاہ کردئیے اور قوت انشاپردازی کا کمال دکھایا۔ حالانکہ دکھانا محض اس قدر تھا کہ ہم نے اس کی موت کی پیش گوئی کی تھی یا یہ کہا تھا کہ وہ میری زندگی میں طاعون سے ہلاک ہوجائے گا یا اس کے ساتھ کوئی مباہلہ ہوا تھا۔ مگر افسوس کہ ان کے معاملہ میں عیاری اور چالاکی کی کوئی حد نہیں رکھی۔ ہاں! اس کی نسبت مرزاقادیانی کا یہ الہام تو ضرور تھا کہ ’’وہ اور مولوی محمد حسین اس پر ایمان لے آئیں گے۔‘‘ سو اس داغ کو مٹانے کے واسطے رنگ آمیزیوں اور بے بنیاد تاویلات اور تحریفات میں ہی ۵۵صفحہ سیاہ کر دئیے۔ میں نے ان تمام صفحوں کو ہر چند غور سے پڑھا۔ مگر سوائے بے فائدہ تکرار اور بیہودہ تاویلات کے کچھ بھی نہ ملا۔ ۱۷… بشیر یا عنموائیل اور خواتین مبارکہ والی پیش گوئیاں جن کے متعلق الہامات بلحاظ حجم اور تحدی کے اور باقی تمام الہامات کے مجموعہ سے بھی زیادہ تھے۔ ان کے متعلق کچھ بھی ذکر نہیں کیا اور تمام بے حد لم ترانیاں خاک میں مل گئیں۔ کیا تو یہ شوروشر۔ ’’کأن اﷲ نزل من السماء‘‘ کیا یہ مطلق خاموشی۔