احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
۴… (اربعین نمبر۴ ص۵، خزائن ج۱۷ ص۴۳۴،۴۳۵) ’’خداتعالیٰ کا یہ قول محل استدلال پر ہے اور منجملہ دلائل صدق نبوت کے یہ بھی ایک دلیل ہے اور خداتعالیٰ کے قول کی تصدیق تبھی ہوتی ہے کہ جھوٹا دعویٰ کرنے والا ہلاک ہو جائے۔ ورنہ یہ قول منکر پر حجت نہیں ہوسکتا اور نہ اس کے لئے بطور دلیل ٹھہر سکتا ہے۔‘‘ سبحان اﷲ عجب منطق ہے۔ میں بھی چاروں طرف سے آنکھیں بند کر کے مرزاقادیانی کی طرح چند کانی باتیں پیش کرتا ہوں اور دیکھتا ہوں کہ مرزاقادیانی اور مرزائی اس میں کیا بولتے ہیں؟ ۱… دنیا میں اس وقت کوئی ظالم نہیں کیونکہ قرآن مجید میں ہے۔ ’’قطع دابر القوم الذین ظلموا (الانعام:۴۵)‘‘ ظالم لوگوں کی جڑ کاٹ دی گئی۔ ۲… دنیا سے باطل دور ہوچکا۔ کیونکہ قرآن مجید میں ہے۔ ’’جاء الحق وزہق الباطل ان الباطل کان زہوقا (الاسراء:۸۱)‘‘ حق آگیا اور باطل بھاگ گیا۔ کیونکہ باطل تو بھاگنے والا ہی تھا۔ ۳… دنیا سے سود اور سود خور مٹ چکے۔ کیونکہ تیرہ سو صدیوں سے زیادہ عرصہ گذر چکا۔ خداوند عالم فرماچکا ہے۔ ’’یمحق اﷲ الربا ویربیٰ الصدقات (البقرۃ:۲۷۶)‘‘ اﷲ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے۔ ہر ایک ظالم ہر ایک باطل پرست اورہر ایک سود خور مرزاقادیانی کی طرح کہہ سکتا ہے کہ میں ظالم نہیں ہوں، باطل پرست نہیں ہوں اور سود خور نہیں ہوں۔ کیونکہ خداتعالیٰ کے قول کی تصدیق تبھی ہوتی ہے کہ کوئی ظالم، باطل پرست اور سود خور دنیا میں باقی نہ ہو اور چونکہ ہر ایک ظالم، باطل پرست اور سود خور اپنی ناپاک تعلیم اور مثال سے دنیاکو بگاڑتا ہے۔ اس لئے اﷲتعالیٰ ان کو بھی مفتریوں کی طرح نیست ونابود کر چکا ہے۔ ۴… اس وقت تمام سلطنت، دول، عزت، تجارت، حرفت اور ہر قسم کی برکت اور کثرت امت محمدیہ میں ہے اور دنیا میں آنحضرتﷺ کا کوئی دشمن موجود نہیں۔ تمام دشمنان محمدی کی نسل منقطع ہوتے ہوتے خاتمہ ہوچکا۔ کیونکہ قرآن مجید فرماتا ہے: ’’انا اعطینک الکوثر فصل لربک وانحر ان شانئک ہو الابتر (الکوثر:۱تا۳)‘‘ (اے محمدؐ) ہم نے تجھے ہر قسم کی بہتات دی ہے۔ پس تو اپنے رب کے اسطے نماز ادا کر اور قربانی کر۔ بے شک تیرا دشمن مقطوع النسل ہے۔ پس اس دلیل قرآنی کی رو سے عیسائیوں کے ہاتھ میں نہ سلطنت ہے، نہ دولت، نہ عزت، نہ تجارت، نہ حرفت، نہ دنیا میں کوئی محمدﷺ کا دشمن موجود ہے۔ بلکہ تمام یورپ سچا مسلمان ہے۔ اگر سچا مسلمان نہ ہوتا تو یورپ تنگ، ذلیل اور مقطوع النسل ہو جاتا۔ تمام عیسائی حضرت