احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
۱۴… ’’بہرحال خدا نے میرے پر ظاہر کیا ہے کہ ہر ایک شخص جس کو میری دعوت پہنچتی ہے اور اس نے مجھے قبول نہیں کیا۔ وہ مسلمان نہیں ہے اور خدا کے نزدیک قابل مواخذہ ہے۔‘‘ دیکھو (تذکرہ طبع سوم ص۶۰۷، مرزاقادیانی کاخط مندرجہ الذکر الحکیم نمبر۴ ص۲۳) ۱۵… ’’اسم اور اسم مبارک ابن مریم می نہند۔ آن غلام احمد است ومیرزائے قادیان۔ گر کسے آرد شکے در شان او آن کافراست۔ جائے او باشد جہنم بیشک وریب وگمان۔‘‘ (نورالدین کا خط مندرجہ الحکم مورخہ ۱۷؍اگست ۱۸۹۹ء) ۱۶… ’’آج چودھویں صدی کے سر پر اﷲتعالیٰ کا رسول اس کی طرف سے خلقت کے لئے رحمت اور برکت ہے۔ ہاں جو اﷲتعالیٰ کے بھیجے ہوئے کو نہ مانے گا۔ وہ جہنم میں اوندھا گرے گا۔‘‘ (الحکم مورخہ ۲۴؍اکتوبر ۱۸۹۹ء) ۱۷… ’’مرزاقادیانی کا الہام نص صریح ہے اور نص صریح کا منکر کافر ہے۔‘‘ (الحکم مورخہ ۲۴؍اکتوبر ۱۸۹۹ء) ۱۸… ’’آپ مسیح موعود مامور من اﷲ ہیں۔ انکار کرنے والا خارج از امت ہے۔‘‘ (الحکم مورخہ ۳؍مارچ ۱۹۰۰ء) ۱۹… ’’مومنو! ڈرو اﷲ سے اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ۔‘‘ (الحکم مورخہ ۲۴؍مارچ ۱۹۰۰ء) ۲۰… ’’انگریزوں کی حکومت جو مذہب کی رو سے کافر ہیں۔‘‘ (الحکم مورخہ ۱۰؍جون ۱۹۰۷ء) اس قسم کے اور صدہا مقامات ہیں جن میں مرزا اور مرزائیوں نے یہ ظاہر کیا ہے کہ جو کوئی مرزا کو نہیں مانتا وہ کافر، ملعون، جہنمی اور مغضوب علیہ ہے۔ خواہ وہ مسلمان ہو یا عیسائی یا سکھ، یا آریا یا انگریز ہو یا روسی یا جاپانی یا چینی وہ تمام ذلیل اور ہلاک ہوں گے۔ ان تمام کی جڑ کٹ جائے گی۔ ان صاف اور صریح الفاظ پر نظر ڈالنے سے صاف ظاہر ہے کہ بعض بعض مقامات پر جو مرزا یا مرزائی ظلی وبروزی کا لفظ استعمال کرتے ہیں وہ محض دفع الوقتی یا تقیہ کے طور پر ہوتے ہیں اور رفتہ رفتہ منسوخ الفاظ قرار دے لئے جائیں گے۔ بلکہ ’’اﷲ یحمدک من العرش‘‘ (تذکرہ طبع سوم ص۳۹۹) ’’انت منی وانا منک‘‘ (تذکرہ طبع سوم ص۴۲۲) ’’ظہورک ظہوری‘‘ (تذکرہ طبع سوم ص۷۰۴) ’’انت منی بمنزلۃ اولادی‘‘ (تذکرہ طبع سوم ص۳۹۹) ’’انت منی بمنزلۃ توحیدی وتفریدی‘‘ (تذکرہ طبع سوم ص۶۶) ’’لولاک لما خلقت الافلاک‘‘ (تذکرہ طبع سوم ص۶۱۲) وغیرہ الہامات اس امر کی دلیل ٹھرائے جائیں گے کہ مرزا خدا اور خدا کا فرزند اور افضل الانبیاء ہے۔ حوالہ جات بالا سے یہ بھی صاف ظاہر ہے کہ مرزاقادیانی اپنے مکفروں کو ہی کافر نہیں