احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
ایسا ہی آنحضرتﷺ کی شفاعت کا بعض صحابہ کے بارہ میں رد ہونا حدیث بخاری میں مذکور ہے۔ مگر مرزا کو الہام ہوتا ہے۔ ’’جس سے تو راضی اس سے خدا راضی۔ جس سے تو ناخوش اس سے خدا ناخوش۔‘‘ (تذکرہ ص۶۰۰، طبع سوم) ’’میرے رب تو مجھ کو دوزخ کا اختیار دے دے۔‘‘ (تذکرہ ص۶۰۶، طبع سوم) تمام تعلیم قرآنی کے کیسے مخالف یہ الہامات ہیں۔ قرآن کا رد منظور۔ تمام انبیاء علیہم السلام کی توہین منظور۔ مگر مرزا کا خلاف کسی طرح منظور نہیں۔ اگر یہ قرآنی تعلیم سے صریح ارتداد نہیں تو اور کیا ہے؟ ۶… سید المرسلین محمد مصطفیﷺ کو حکم ملتا ہے۔ ’’فسبح بحمد ربک واستغفر (النصر:۳)‘‘ اپنے رب کی حمد کر اور اس سے استغفار کر۔ مگر مرزاقادیانی کو الہام ہوتا ہے۔ ’’خدا تیری حمد کرتا ہے۔‘‘ (تذکرہ ص۲۷۶، طبع سوم) ’’اور تیرا ظہور خدا کا ظہور ہے۔‘‘ (تذکرہ ص۷۰۴) کیا اس میں قرآن مجید کا ارتداد اور رب العالمین اور سید المرسلین کی توہین نہیں؟ ۷… قرآن مجید میں باربار ارشاد ہے کہ کوئی نفس دوسرے نفس کے کام نہیں آسکتا۔ کوئی نفس دوسرے کا بوجھ نہیں بٹا سکتا۔ قبروں کی بابت احادیث صحیحہ میں ارشاد ہے کہ وہ پختہ نہ بنائی جائیں۔ نہ ان پر عمارتیں بنائی جائیں اور نہ ان پر کتبہ لگائے جائیں۔ یہود ونصاریٰ پر قبروں کی پرستش کی وجہ سے لعنت کی گئی ہے۔ مگر ان صاف ارشادات کے خلاف صاف ارتداد کر کے آج مرزا قادیانی ’’بہشتی مقبرہ‘‘ کا اعلان دیتا اور اس کا خاص اہتمام کر رہا ہے۔ ۱۹۰۶ء میں اس پر تین ہزار روپیہ صرف کیا اور ۱۹۰۷ء کے لئے گیارہ ہزار کا مطالبہ ہے اور صاف لفظوں میں اعلان دیتا ہے کہ ’’جو کوئی اس مقبرہ میں مدفون ہوگا وہ بہشتی ہوجائے گا۔‘‘ کیا اس میں اسلام کا خلاف اور محمد مصطفیﷺ اور تمام انبیاء علیہم السلام کی سخت توہین نہیں ہے؟ آج تک مکہ، مدینہ، بیت المقدس اور تمام عالم میں کہیں بہشتی مقبرہ نہ بنا اور قادیان میں بہشتی مقبرہ ہوگیا۔ کیا صحف وکتب سابقہ سے یا تاریخ سے پتہ چلتا ہے کہ کسی اور نبی کا مقبرہ بھی موجب نجات اور کل عالم کے واسطے بہشتی مقبرہ ہوگیا تھا؟ کیا کتب قیمّہ اور فطرت اﷲ میں کہیں اس کا نشان ہے یا تمام کتب سماوی بھی فطرت اﷲ کی طرح لعنتی چیز ہیں۔ اسی وجہ سے مرزائی قادیان کو مکہ، مدینہ اور بیت المقدس پر صاف الفاظ میں ترجیح دینے لگے۔ چنانچہ ایک مرزائی کا شعر اخبار بدر مورخہ ۹؍اگست ۱۹۰۶ء مرزاقادیانی کی مدح میں شائع ہوا ہے ؎ ہندوستان کا رتبہ بڑھا تیرے فیض سے اب اس کو فخر سارے زمین و زمن پر ہے ۸… خداوند عالم کی تسبیح وتقدیس اور تحمید سے تمام قرآن مجید بھرا پڑا ہے۔ اسلام نے اﷲ اکبر