احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
پرستش کی جائے۔ چنانچہ خود مرزاقادیانی کو بھی یہ الہام ہوئے: ’’یایہا الناس اعبدوا ربکم الذی خلقکم والذین من قبلکم‘‘ یعنی اے لوگو! تم اپنے اس رب کی پرستش کرو جس نے تم کو اور ان تمام کو جو تم سے پہلے تھے پیدا کیا اور یہ بھی الہام ہوا: ’’بل تؤثرون الحیوٰۃ الدنیا‘‘ بلکہ تم حیات دنیاوی کو اختیارکر رہے ہو۔ یہ ہردو الہامات ان کی تنبیہ اور تادیب کے لئے کافی تھے۔ اگر وہ ان الہامات کو نظر غور اور نیت عمل سے دیکھتے۔ مگر ذکر مرزاکا مذاق ایسا غالب ہوگیا کہ دن رات ان کی مجلسوں میں یہی ذکر غالب تر ہوتا ہے۔ اخبارات الحکم اور البدر میں بھی یہی ذکر ہوتا ہے۔ مگر اس ذکر سے وہ کبھی نہیں اکتاتے۔ یہ مذاق قرآن مجید کے بالکل مخالف ہے۔ کیونکہ قرآن از اوّل تا آخر اﷲ تعالیٰ کی عظمت وجلال اور قدرت وحکمت کا بیان رنگارنگ پیراؤں میں کرتا ہے۔ باتزکیہ نفس اور اصلاح اعمال کا اور بشری ضروریات کے ہر پہلو پر علی التناسب نہایت مدلل اور معقول بحثیں کرتا ہے۔ ایسا نہیں کہ خدا کی حمد وثناء اور تزکیہ نفس کے تمام پہلوؤں کو چھوڑ کر ایک محمدﷺ کی ہی حمد وستائش تمام اذکار پر مقدم اور عالب کر لی ہو۔ جیسا کہ خود مرزاقادیانی اور ان کی جماعت کا عموماً حال ہے۔ خود مولوی نورالدین نے بھی جو جماعت مرزا میں اسلام کا ایک عملی نمونہ ہیں ان ایام میں جب کہ میں تفسیر القرآن بغرض اصلاح مرزاقادیانی اور آنجناب کو سنایا کرتا تھا۔ فرمایا کرتے تھے کہ مرزاکو تو بس ایک وفات مسیح کی بحث سنا دیا کرو۔ پھر اس پر طرفہ تر یہ ہے کہ تیرہ کروڑ مسلمانوں کو جو تیرہ سو سال میں تیار ہوئے ہیں بلا تبلیغ کامل خارج از اسلام سمجھنے لگ گئے ہیں۔ میں نے توحید وعظمت باری تعالیٰ پر تین یا چار ہی لیکچر دئیے تھے کہ احمدی لوگ گھبرائے اور ایک شخص عبدالغنی خاں نام نے جماعت کی طرف سے کہا کہ آپ مرزاقادیانی کا ذکر کیوں نہیں کرتے۔ میں نے جواب دیا کہ ابھی تو حمد ہورہی ہے اور الحمدﷲ کی تفسیر ہے۔ ابھی تو ’’رب العالمین۰ الرحمن۰ الرحیم‘‘ اور ’’مالک یوم الدین‘‘ کی تفسیر بھی نہیں ہوئی۔ حمد کے بعد نعت رسولﷺ پھر منقبت مرزا ہوگی۔ حاضرین میں سے بعض نے یہ بھی کہا کہ توحید وتحمید باری تعالیٰ بھی مرزاکا مشن ہے۔ مگر ان باتوں سے پکے احمدی مطمئن نہ ہوئے اور روز بروز واویلا بڑھتا گیا۔ آخر کار ایک روز عبدالغنی خاں نے مسجد میں یہ کہا کہ آپ تو حمد الٰہی کے ساتھ مرزاقادیانی کا ذکر کرنا شرک سمجھتے ہیں۔ مگر میں اس بات کو شرک سمجھتا ہوں کہ حمد الٰہی کے ساتھ مرزاقادیانی کا ذکرنہ کیا جائے۔ ان حالات سے مجھ کو سخت افسوس ہوا۔ جس قدر میں اس بات پر زور دیتا تھا کہ کوئی انسان کامل نہیں ہوسکتا۔ جب تک کہ قرآن مجید کے تمام مسائل پر علی التناسب زور نہ دیا جائے۔ ایک ہی مسئلہ پر تل جانا اور اسی کو تمام امور پر