احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
خلیفہ کی خروجی تدابیر سیاست کاری اور سیاست بازی ’’خلیفہ محمود‘‘ کا اوڑھنا بچھونا تھا۔ مذہب یا تو محض زیب داستان کے لئے تھا یا اس کا مصرف سیاست کی پردہ داری تھا۔ اگر بغور مطالعہ کیا جائے اور ان کے اعلانات کا نفسیاتی تجزیہ کیا جائے تو صاف معلوم ہوتا ہے کہ محراب ومنبر کے سیاق وسباق میں پناہ گزین ہوکر وہ سیاست کا کھیل کھیلتے تھے۔ وہ سیاست کی سربلندیوں سے سرفراز تو ہونا چاہتے تھے۔ مگر اس کی ابتلاء انگیزیوں کے حریف نہیں ہوسکتے۔ اس واسطے ان کا نظریہ خروج پہلو دار باتوں میں ملفوف ہوکر ان کے مریدوں کے سامنے آتا ہے۔ مثلاً وہ اکثر کہا کرتے ہیں: ’’ہم قانون کے اندر رہتے ہوئے اس کی روح کو کچل دیں گے۔‘‘ ایسے ہی مقاصد کے لئے یہ دفتر امور عامہ ایسے احمدی افسران جو گورنمنٹ یا ڈسٹرکٹ بورڈوں یا فوج یا پولیس، سول، بجلی، جنگلات، تعلیم وغیرہ کے محکموں میں کام کرتے ہیں۔ ان کے مکمل پتے مہیا رکھتا ہے۔ (الفضل مورخہ ۸؍نومبر ۱۹۳۲ء) کبھی ان پر سیاست کا ایسا جنون مسلط ہوجاتا ہے کہ وہ حزم واحتیاط کے سارے پردے چاک کر کے برملا کہہ دیتے ہیں: ’’پس وہ لوگ جو کہتے ہیں کہ ہم میں سیاست نہیں وہ نادان ہیں وہ سیاست کو سمجھتے ہی نہیں۔ جو شخص یہ نہیں مانتا کہ خلیفہ کی بھی سیاست ہے وہ بیعت ہی کیا کرتا ہے۔ اس کی کوئی بیعت نہیں۔ دراصل بات تو یہ ہے کہ ہماری سیاست گورنمنٹ کی سیاست سے بھی زیادہ ہے۔ پس اس مسئلہ کو اگر میں نے باربار بیان نہیں کیا تو اس کی وجہ صرف یہی ہے کہ میں نے اس سے جان بوجھ کر اجتناب کیا۔ آپ لوگوں کو یہ بات خوب سمجھ لینی چاہئے کہ خلافت کے ساتھ ساتھ سیاست بھی ہے اور جو شخص یہ نہیں مانتا وہ جھوٹی بیعت کرتا ہے۔‘‘ (الفضل مورخہ ۳؍اگست ۱۹۲۶ء) اسی دھن میں خروجی عزائم کو یوں بے نقاب کر جاتے ہیں: ’’میرا یہ خیال ہے کہ ہم حکومت سے صحیح تعاون کر کے جس قدر جلد حکومت پر قابض ہوسکتے ہیں عدم تعاون سے نہیں اگر ہم کالجوں اور سکولوں کے طلباء کے اندر یہ روح پیدا کر دیں تو جوان میں سے ملازمت کو ترجیح دیں اور اس غرض سے ملازمت کریںکہ اپنی قوم اور اپنے ملک کو فائدہ پہنچائیں گے تو یہ لوگ چند ماہ میں ہی حکومت کو اپنی آزاد رائے اور بے دھڑک مشورے سے مجبور کر سکتے ہیں کہ وہ ہندوستانی نقطہ نگاہ کی طرف مائل ہو۔ بے شک ایسے لوگوں کی ملازمت خطرہ میں ہوگی۔ مگر جب یہ لوگ ملازم ہی اس خطرہ کو مدنظر رکھ کر ہوئے ہوں گے ان کے دل اس بات سے ڈریں گے نہیں۔ دوسرے کوئی