احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
احمدی بنایا جائے تاکہ ہم کم ازکم ایک صوبہ کو تو اپنا کہہ سکیں… میں جانتا ہوں کہ اب یہ صوبہ ہمارے ہاتھوں میں سے نکل نہیں سکتا۔ یہ ہمارا ہی شکارہوگا۔ دنیا کی ساری قومیں مل کر بھی ہم سے یہ علاقہ چھین نہیں سکتیں۔‘‘ (الفضل مورخہ ۱۳؍اگست ۱۹۴۸ء) یہ واقعہ اخبارات میں آچکا ہے۔ لیکن بہت کم لوگ اس حقیقت سے آگاہ ہوں گے کہ خلیفہ کا یہ عسکری پلان بہت پرانا ہے۔ تقسیم ملک سے پہلے آپ کی نظر ضلع گورداسپور پر تھی۔ خلیفہ کہتے ہیں: ’’گورداسپور کے متعلق میں نے غور کیا ہے اگر پورے زور سے کام کریں تو ایک سال میں فتح کر سکتے ہیں… اس وقت ڈائنامیٹ رکھا جاچکا ہے اور قریب ہے کہ مخالفت کا قلعہ اڑادیا جائے۔ اب صرف دیا سلائی دکھانے کی دیر ہے۔ جب دیاسلائی دکھائی گئی قلعہ کی دیوار پھٹ جائے گی اور ہم داخل ہو جائیں گے۔‘‘ (الفضل مورخہ ۱۲؍مارچ ۱۹۳۱ء) پھر فرماتے ہیں: ’’مردم شماری کے دنوں میں گورنمنٹ بھی جبراً لوگوں کو اس کام پر لگاسکتی ہے۔ اگر کوئی انکارکرے تو سزا کا مستوجب ہوتا ہے۔ پس میں بھی ناظروں کو حکم دیتا ہوں کہ جسے چاہیں مدد کے لئے پکڑ لیں مگر کسی کو انکار کا حق نہ ہوگا اور اگر کوئی انکار کرے تو میرے پاس اس کی رپورٹ کریں۔‘‘ (الفضل مورخہ ۱۲؍جون ۱۹۲۲ء) انہی مقاصد کے پیش نظر قادیان اور ماحول قادیان کا نقشہ بھی تیار کروایا گیا۔ ’’ایک تو جماعت کو اس طرف توجہ دلاتا ہوں کہ اور نہیں تو اس ضلع (گورداسپور) کو تو اپنا ہم خیال بنالیں۔ احمدیوں کے پاس کوئی ایسی جگہ نہیں۔ جہاں وہ ہی ہوں اور دوسروں کا کچھ اثر نہ ہو۔ احمدیوں کے پاس ایک چھوٹے سے چھوٹا ٹکرہ بھی نہیں ہے۔ جہاں احمدی ہی احمدی ہوں۔ کم ازکم ایک علاقہ کو مرکز بنالو اور جب تک اپنا مرکز نہ ہو جس میں کوئی غیر نہ ہو۔ اس وقت تک تم مطلب کے مطابق امور جاری نہیں کر سکتے۔ ایسا علاقہ اس وقت تک ہمیں نصیب نہیں ہوا جو خواہ چھوٹے سے چھوٹا ہو۔ مگر اس میں غیر نہ ہوں۔ جب تک یہ نہ ہو اس وقت تک ہمارا کام بہت مشکل ہے۔‘‘ (الفضل مورخہ ۱۲؍جون ۱۹۲۲ء) یہ ہے وہ منصوبہ جو خلیفہ کے ذہن پر مسلط تھا۔ کیا خالص اشاعت اسلام کرنے والی جماعت کو ایسے علاقے مطلوب ہیں خواہ بڑے پیمانے پر خواہ چھوٹے پیمانے پر کچھ علاقے ہوں جو بلاشرکت غیر کلیتہً ان کی ملکیت ہوں۔کیا حضرت محمد مصطفیﷺ نے اپنے لئے ایسے صدر مقام کی تلاش کی تھی جس میں کوئی غیرنہ ہو۔ جہاں سے وہ تبلیغ اسلام کے کام کو جاری رکھ سکیں۔ پس یہ کام ’’جس کی تکمیل کے خلیفہ متمنی تھے کہ ان کو ایسی جگہ مل جائے جہاں وہ ہی ہوں۔ ان کا قانون وہاں