احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
بلالیا گیا اور وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ مرزامحمود پندرہ بیس بالکل عریاں لڑکیوں کے جھرمٹ میں بیٹھا ہے اور اس کے اپنے جسم پر بھی کوئی کپڑا نہیں۔ میں اس منظر کی تاب نہ لاسکا اور نگاہیں نیچی کر لیں تو مرزامحمود نے نہایت اوباشانہ طریقے سے پوچھا: ’’مولانا کیا ہوا ہے؟‘‘ مولوی ظفر محمد ظفر کا مقاطعہ کیوں؟ مولوی ظفر محمد ظفر ڈیرہ غازی کے رہنے والے تھے۔ مولوی فاضل کا امتحان پاس کیا۔ عربی زبان کا اعلیٰ ذوق رکھنے کی وجہ سے جامعہ احمدیہ میں ادب کے استاد مقرر کر دئیے گئے۔ عربی اور اردو ہر دو زبانوں میں شعر بھی کہتے تھے کہ ایک مرتبہ خلیفہ مرزامحمود نے ان کا سوشل بائیکاٹ کر دیا اور پھر بڑی مدت کے بعد ان کی جان چھوٹی۔ وہ کہا کرتے تھے کہ: ’’جن باتوں کا مجھے علم ہے۔ اگر میں تمہیں بتادوں تو تم مرتد ہو جاؤ۔‘‘ مولوی صاحب کا سوشل مقاطعہ خلیفہ کی جنسی انارکی کا علم ہوجانے کی وجہ سے ہوا تھا۔ ۱… مولوی ظفر محمد صاحب (نظارت امور عامہ) میں ملازم تھے اور مولوی فرزند علی ان کے افسر اعلیٰ۔ یہ ان دنوں کا تذکرہ ہے جب مصری صاحب اور فخرالدین ملتانی، خلیفہ محمود کی بدکاریوں کو اجاگر کر رہے تھے۔ مرزامحمود نے کارکنان نظارت امور عامہ کوحکم دیا کہ مصری کی لڑکی امتہ الرحمان صاحبہ کو اغوا کر لیا جائے کسی محافظ نے مولوی ظفر صاحب کو بتایا کہ: ’’حضرت صاحب نے حکم دیا ہے کہ مصری صاحب کی بیٹی امتہ الرحمان کو اغوا کر لیا جائے۔‘‘ مولوی صاحب موصوف کو یقین نہ آیا کہ: ’’ہمارے حضرت صاحب یہ کام بھی کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے اپنی اس بے یقینی کا ذکر اپنے افسر مولوی فرزند علی سے کیا اور اس نے فوراً مولوی ظفر محمد کی اس ’’ایمانی کمزوری‘‘ کی رپورٹ خلیفہ کو پہنچا دی اور اس طرح اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ۲… جرم بہرحال جرم ہے۔ خواہ وہ کھلے بندوں کیا جائے یا تقدس کے جعلی پردوں میں لپٹ کر۔ جب خلیفہ کی بدکاریوں کا چرچا بڑھنے لگا تو مولوی ظفر نے اپنے طور پر لڑکوں اور لڑکیوں کے بیانات لے کر انہیں ایک کاپی میں محفوظ کرنا شروع کر دیا۔ ایک دن وہ کاپی دفتر میں بھول گئے اور مولوی تاج دین نے یہ کاپی اٹھا کر خلیفہ کو پہنچا دی تو مرزامحمود نے مولوی صاحب کا مقاطعہ کر دیا۔ اب یہ بھی شبہ ہوا کہ کہیں انہوں نے کچھ ریکارڈ گھر میں نہ چھپا رکھا ہو۔ اس شک کو دور کرنے کے لئے امور عامہ کے ذریعے مولوی صاحب کے گھر میں چوری کروائی گئی اور معمولی معمولی چیزیں بھی اٹھوالی گئیں۔ انہی چیزوں میں سے مولوی کے بیٹے ناصر احمد ظفر کے بچپن کا