احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
کتنا بڑا ہے یہ گناہ جس کے آپ مرتکب ہورہے ہیں۔ آپ کے خود ساختہ غیرشرعی عقیدہ کو خداتعالیٰ نے باطل قرار دینے کے لئے آپ کے خلیفہ کو مفلوج اور پاگل کر دیا۔ اب وہ عملاً معزول ہیں ان کے اپنے قول کے مطابق وہ ایک بے معنی اور سانس لینے والی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسی حالت میں میرا وجود سلسلہ کے لئے مفید نہیں ہورہا۔ اب آپ کی دعائیں اور بکرے خدائی عذاب سے انہیں ہرگز ہرگز بچانہیں سکتے۔ آپ لوگوں کو تنظیم اور تعمیر مساجد کے دھوکے دئیے جارہی ہیں۔ کہا جارہا ہے تنظیم سب سے مقدم ہے۔ حالانکہ تنظیم کو مقدم کرنے والا خلیفہ کا اپنانظریہ تنظیم کے بارہ میں یہ ہے: ’’میں نے پورے پورے طور پر تہیہ کر لیا ہے کہ چاہے وہ کتنا شور مچائیں اور لوگوں کوابھاریں قطع نظر اس کے میری جان خلافت بلکہ سلسلہ رہے یا نہ رہے۔ میں نے ان کے پول ضرور کھولوں گا۔‘‘ (الفضل مورخہ ۱۸؍فروری ۱۹۳۰ء) آپ کے خلیفہ کو تو صرف لوگوں کے پول کھولنے کی خاطر خلافت اور سلسلہ کی تباہی کی بھی کوئی پرواہ نہیں۔ ان کو تو صرف اور صرف اپنی گدی عزیز ہے۔ خلافت، سلسلہ رہے یا نہ رہے۔ اس سے انہیں کیا ہے وہ اپنی اغراض کی خاطر اس سلسلہ اور خلافت کی قربانی بھی دینے کے لئے تیار ہیں۔ مگر آپ کو یہ تلقین کر رہے ہیں کہ: ’’تنظیم کو اپنی جان ومال اور عزت سے زیادہ عزیز سمجھو بلکہ سلسلہ کا اتحاد دس ہزار نور الدین سے بھی زیادہ ہیں۔‘‘ (الفضل مورخہ ۲؍اگست ۱۹۵۶ء) پس جس سلسلہ کے اتحاد پر دس ہزار نورالدین قربان کئے جاسکتے ہیں۔ وہ سلسلہ لوگوں کے پول کھولنے کی خاطر اگر تباہ وبرباد ہو جائے تو خلیفہ کو اس سے کوئی سروکار نہیں۔ یاد رکھو! اگر ایسی تنظیم ضروری ہوتی تو مسیح موعود ایسی تنظیم کو قائم کرتے یا یہ کہنا پڑے گا کہ نعوذ باﷲ مسیح موعود میں تنظیم قائم کرنے کی اہلیت ہی نہ تھی۔ مگر پسر نوح ان سے زیادہ اہلیت رکھتا ہے۔ قرآن کریم میں اﷲتعالیٰ مؤمنوں کو ہدایت فرماتا ہے کہ: ’’عقل وخرد سے سوچو۔ چنانچہ اس ضمن میں ایک مقولہ درج کر کے اس مضمون کو ختم کرتا ہوں۔‘‘ ٭… جو عقل سے کام نہیں لیتا وہ بے وقوف ہے۔ ٭… جو عقل سے کام لینا نہیں چاہتا وہ متعصب ہے۔ ٭… جس میں جرایت نہیں وہ غلام ہے۔ والسلام! داعی الیٰ الخیر! ملک عزیزالرحمن، جنرل سیکرٹری احمدیہ حقیقت پسند پارٹی (مورخہ ۲۴؍مئی ۱۹۵۸ء) ض … ٭ … ض