احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
جاکر یہ سب باتیں میاں صاحب کو بتادیں تو انہوں نے فرمایا کہ: ’’سب میر قاسم علی کی بیوی کی شرارت ہے۔‘‘ ۳… میاں صاحب جب خلیفہ ہوئے تو میں نے ایک شخص کو، جو اس وقت شملہ کے وٹرنری ہسپتال میں ملازم تھے اور بیعت نہ کرتے تھے۔ بیعت کے لئے بہت مجبور کیا تو انہوں نے انکارکردیا اور پورے وثوق سے کہا کہ میں محمود احمد کو خوب جانتا ہوں اورمیں قادیان میں ہی پڑھا ہوں۔ میاں تو لواطت (یہاں عبارت کی عریانی کا ازالہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے) کارسیا ہے اور یہ وبا آج کل عام ہے اورمیاں اس کا شکار ہے۔ تب میں نے اس کو اس کے حال پر چھوڑ دیا۔ لیکن پھر بھی اس کو تاکید کی کہ وہ جماعت میں ضرور شامل ہو جائے۔ ۱۹۲۷ء کا واقعہ ہے کہ جناب میاں صاحب بھی شملہ میں تھے اور مولوی عبدالکریم اور ان کی ہمشیرہ ’’سکینہ بی بی‘‘ اور ان کے بھائی محمد زاہد نے میرے داماد بابو عبدالحمید صاحب کو بتایا کہ میاں محمود احمد سخت زناکار ہے اور قوم کی عصمت سے کھیلتا ہے اور اس پر زاہد نے اپنی ذاتی شہادت دی اور ان کی ہمشیرہ سکینہ بی بی نے بھی اپنی ذاتی شہادت پیش کی اور کہاکہ ہم اپنی ذاتی شہادت کی بناء پر کہتے ہیں کہ میاں محمود احمد سخت بدچلن ہے۔ میں نے اس کوزناکرتے دیکھا تھا اور اس پر میں نے جرح کر کے بیاں کی تغلیظ کی کوشش کی۔ لیکن وہ اپنے بیان پر پوری طرح قائم رہے تو میں حیرت میں پڑ گیا اور میاں صاحب کو ایک لمبی چٹھی لکھی۔ جس میں محمد زاہد اور سکینہ بی بی کے بیان کردہ واقعات کو پوری تفصیل سے لکھا گیا۔ میں، ان تمام واقعات کو سننے کے باوجود میاں صاحب کا دل سے مرید تھا۔ اس لئے میں نے میاں صاحب سے مرتد ہونے والے اپنے داماد اور ایک شخص کو زور سے نصیحت کی۔ میرا داماد بابو عبدالحمید، جو مخلص احمدی اور بہت صالح نوجوان ہے۔ اس نے میاں محمود احمد کوانہیں دنوں تمام حالات لکھ کر مباہلہ کا مطالبہ کیا اور میاں صاحب سے علیحدہ ہوگیا۔ مگر میں نے اسے بہت سمجھایا کہ جب تک شریعت کے مطابق چار گواہ الزام زنا کے ثبوت میں پیش نہیں ہوتے، ملزم کو بری ہی سمجھنا چاہئے۔ پھر ساتھ ہی حضرت مسیح موعود کا واسطہ دے کر اسے دوبارہ بیعت کی رغبت دی تو اس نے پھر بیعت کرلی۔ مگر جب وہ کچھ عرصہ قادیان، خلیفہ صاحب سے ملنے کے لئے گیا تو خلیفہ صاحب نے بہت محبت سے پرخلوص استقبال کیا اور اکیلے کمرہ میں بہت دیر تک باتیں ہوتی رہیں اور جب خلیفہ صاحب نے یہ دیکھ لیا کہ مرید واقعی اب بہت اخلاص رکھتا ہے تو اس سے کہا کہ عبدالحمید تمہاری وجہ سے سلسلہ کی بدنامی ہوئی۔ یعنی نہ تم میرے متعلق الزام زنا